Maktaba Wahhabi

215 - 338
اس حدیث کی تصدیق صحیح مسلم، الادب المفرد امام بخاری اور مسند احمد میں حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ عنہ سے مروی اس حدیث سے بھی ہوتی ہے جس میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے : ((لَا یَنْبَغِيْ لِصِدِّیْقٍ أَنْ یَکُوْنَ لَعَّاناً)) [1] ’’کسی صدیق [مؤمن صادق]کے لیے روا نہیں کہ وہ جابجا لعنت و ملامت کرنے والا ہو۔‘‘ جبکہ سنن ترمذی، الادب المفرد امام بخاری اور السنۃ لابن ابی عاصم میں حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ارشادِ نبوی ہے: ((لَا یَکُوْنُ الْمُؤْمِنُ لَعَّاناً)) [2] ’’کوئی مؤمن جابے جا و بکثرت لعن و ملامت کرنے والا نہیں ہوتا۔‘‘ صحیح مسلم، الادب المفرد امام بخاری، ابو داود، مسند احمد اور مستدرک حاکم کی ایک حدیث میں اس فعل کی مذمت کرتے ہوئے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ((لَا یَکُوْنُ اللَّعَّانُوْنَ شُفَعَآئٌ وَ لَا شُہَدَآئٌ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ )) [3] ’’بکثرت لعنت ملامت کرنے والے قیامت کے دن نہ کسی کی سفارش کرسکیں گے اور نہ ہی وہ شہداء بن سکیں گے۔‘‘
Flag Counter