Maktaba Wahhabi

266 - 338
شر) سے بچانے کے لیے جو آپ سے مذاق کرتے ہیں کافی ہیں۔ جو اللہ کے ساتھ دوسرے معبود قرار دیتے ہیں سو عنقریب ان کو (ان باتوں کاانجام) معلوم ہو جائے گا۔ اور ہم جانتے ہیں کہ ان کی باتوں سے آپ کا دِل تنگ ہوتا ہے۔‘‘ ۲۷۔ رکانہ بن عبد یزید: ناموسِ رسالت میں گستاخی کرنے والا ستائیسواں ملعون رکانہ بن عبد یزید تھا، وہ انتہائی خائبانہ و خاسرانہ اور ذلت و رسوائی کی موت مرا۔ ۲۸۔ اخنس بن شریق: ناموسِ رسالت میں گستاخی کا ارتکاب کرنے والا اٹھائیسواں شخص اخنس بن شریق تھا جو بنی ثقیف کا فرد اور بنی زہرہ کا حلیف تھا۔ وہ اپنی قوم کے اشراف و سرکردہ لوگوں میں سے تھا اور قوم اس کی بات سنتی تھی۔ وہ بھی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخیاں کیا کرتا تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات کی تردید میں لگا رہتا تھا۔اُسی کے بارے میں سورۃ القلم کی آیات نازل ہوئیں جن میں ارشادِ الٰہی ہے: { وَلاَ تُطِعْ کُلَّ حَلَّافٍ مَّھِیْنٍ . ھَمَّازٍ مَّشَّآئٍ بِنَمِیْمٍ . مَّنَّاعٍ لِّلْخَیْرِ مُعْتَدٍ اَثِیْمٍ . عُتُلٍّم بَعْدَ ذٰلِکَ زَنِیْمٍ}[1] [القلم: ۱۰ تا ۱۳] ’’اور کسی ایسے شخص کے کہے میں نہ آجانا جو بہت قسمیں کھانے والا ذلیل اوقات ہے۔ طعن آمیز اشارے کرنے والا، چغلیاں کھاتے پھرنے والا۔ مال میں بخل کرنے والا، حد سے بڑھا ہوا بدکار۔ سخت خو اور اس کے علاوہ بدذات ہے۔‘‘ ۲۹۔ عبد اللہ ابن الزبعریٰ السہمی :شقاوت و بدبختی میں مبتلا اور توہینِ رسالت کا ارتکاب کرنے والے لوگوں میں سے انتیسواں شخص عبد اللہ ابن الزِبَعریٰ السہمی
Flag Counter