Maktaba Wahhabi

128 - 253
انہوں نے اللہ تعالیٰ کو رزق دینے سے عاجز سمجھا ہوا ہے؟ جن سے یہ رزق مانگتے ہیں، انہیں کون رزق دیتا ہے؟ جبکہ اللہ تعالیٰ نے اپنے پاک کلام میں بڑی وضاحت کے ساتھ ارشاد فرمایا کہ رزق کا ضامن میں ہوں، جن سے تم رزق مانگتے ہو وہ کچھ بھی ملکیت نہیں رکھتے، فرمایا: (وَمَا مِن دَابَّةٍ فِي الْأَرْضِ إِلَّا عَلَى اللّٰهِ رِزْقُهَا) (سورۃ ہود: آیت 6) یعنی: ’’زمین میں چلنے پھرنے والے ہر جاندار کی روزی اللہ تعالیٰ پر ہے‘‘۔ دوسرے مقام پر ارشاد فرمایا: (اللّٰهُ الَّذِي خَلَقَكُمْ ثُمَّ رَزَقَكُمْ ثُمَّ يُمِيتُكُمْ ثُمَّ يُحْيِيكُمْ ۖ هَلْ مِن شُرَكَائِكُم مَّن يَفْعَلُ مِن ذَٰلِكُم مِّن شَيْءٍ ۚ سُبْحَانَهُ وَتَعَالَىٰ عَمَّا يُشْرِكُونَ ﴿٤٠﴾) (سورۃ الروم: آیت 40) یعنی: ’’اللہ تعالیٰ وہ ذات ہے جس نے تمہیں پیدا کیا، پھر روزی دی، پھر مارے گا، پھر زندہ کرے گا، بتاؤ، کیا تمہارے شریکوں میں سے کوئی بھی ایسا ہے جو ان میں سے کچھ بھی کر سکتا ہو، اللہ تعالیٰ کے لیے پاکیزگی ہے اور وہ برتر ہے، ہر اس شریک سے جو یہ لوگ مقرر کرتے ہیں‘‘۔ نیز دوسرے مقام پر فرمایا: (يَا أَيُّهَا النَّاسُ اذْكُرُوا نِعْمَتَ اللّٰهِ عَلَيْكُمْ ۚ هَلْ مِنْ خَالِقٍ غَيْرُ اللّٰهِ يَرْزُقُكُم مِّنَ السَّمَاءِ وَالْأَرْضِ ۚ لَا إِلَـٰهَ إِلَّا هُوَ ۖ فَأَنَّىٰ تُؤْفَكُونَ ﴿٣﴾)(سورۃ الفاطر: آیت 3) یعنی: ’’لوگو! تم پر جو اللہ تعالیٰ نے انعام کیے ہیں انہیں یاد کرو، کیا اللہ کے سوا اور کوئی بھی خالق ہے جو تمہیں آسمانوں اور زمین سے روزی پہنچائے؟ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، پس تم کہاں بہکائے جاتے ہو؟‘‘ مزید ایک مقام پر ارشاد فرمایا: (وَيَعْبُدُونَ مِن دُونِ اللّٰهِ مَا لَا يَمْلِكُ لَهُمْ رِزْقًا مِّنَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ
Flag Counter