Maktaba Wahhabi

153 - 253
والا بنا کر بھیجا گیا ہوں‘‘۔ دوسرے مقام پر ارشاد فرمایا: (قُل لَّا أَقُولُ لَكُمْ عِندِي خَزَائِنُ اللّٰهِ وَلَا أَعْلَمُ الْغَيْبَ وَلَا أَقُولُ لَكُمْ إِنِّي مَلَكٌ ۖ إِنْ أَتَّبِعُ إِلَّا مَا يُوحَىٰ إِلَيَّ ۚ قُلْ هَلْ يَسْتَوِي الْأَعْمَىٰ وَالْبَصِيرُ ۚ أَفَلَا تَتَفَكَّرُونَ ﴿٥٠﴾) (سورۃ الانعام: آیت 50) یعنی: ’’کہہ دیں کہ میں تو تمہیں نہیں کہتا کہ میرے پاس اللہ تعالیٰ کے خزانے ہیں اور نہ ہی میں علم غیب جانتا ہوں۔ اور نہ میں تمہیں یہ کہتا ہوں کہ میں کوئی فرشتہ ہوں۔ میں تو اسی کی اتباع کرتا ہوں جو میری طرف وحی کی جاتی ہے۔ کہہ دیں کیا اندھا اور بینا برابر ہو سکتے ہیں؟ پھر بھلا تم سمجھتے کیوں نہیں ہو؟‘‘ ایک دوسرے مقام پر ارشاد فرمایا: (قُلْ مَا كُنتُ بِدْعًا مِّنَ الرُّسُلِ وَمَا أَدْرِي مَا يُفْعَلُ بِي وَلَا بِكُمْ ۖ إِنْ أَتَّبِعُ إِلَّا مَا يُوحَىٰ إِلَيَّ وَمَا أَنَا إِلَّا نَذِيرٌ مُّبِينٌ ﴿٩﴾) (سورۃ الاحقاف: آیت 9) یعنی: ’’آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) فرما دیں کہ میں کوئی انوکھا رسول تو نہیں آیا اور میں تو یہ بھی نہیں جانتا کہ میرے ساتھ اور تمہارے ساتھ کیا کیا جانے والا ہے۔ میں تو صرف اسی کی پیروی کرتا ہوں جو کچھ میری طرف وحی ہوتا ہے۔ اور میں تو محض واضح طور پر ڈرانے والا ہوں‘‘۔ ایک اور مقام پر ارشاد فرمایا: (إِنَّ اللّٰهَ عِندَهُ عِلْمُ السَّاعَةِ وَيُنَزِّلُ الْغَيْثَ وَيَعْلَمُ مَا فِي الْأَرْحَامِ ۖ وَمَا تَدْرِي نَفْسٌ مَّاذَا تَكْسِبُ غَدًا ۖ وَمَا تَدْرِي نَفْسٌ بِأَيِّ أَرْضٍ تَمُوتُ ۚ إِنَّ اللّٰهَ عَلِيمٌ خَبِيرٌ ﴿٣٤﴾) (سورۃ لقمان: آیت 34) یعنی: ’’بیشک صرف اللہ کے پاس ہی قیامت کا علم ہے۔اور وہی بارش نازل کرتا ہے اور وہی جانتا ہے کہ ماں کے پیٹ میں کیا ہے۔ اور کوئی بھی یہ
Flag Counter