Maktaba Wahhabi

215 - 253
کے سوا گھڑے ہوئے معبود پسند کرتے ہو؟ رب العالمین کے بارے میں تمہارا کیا خیال ہے؟ 3۔ (إِذْ قَالَ لِأَبِيهِ وَقَوْمِهِ مَا تَعْبُدُونَ ﴿٧٠﴾ قَالُوا نَعْبُدُ أَصْنَامًا فَنَظَلُّ لَهَا عَاكِفِينَ ﴿٧١﴾ قَالَ هَلْ يَسْمَعُونَكُمْ إِذْ تَدْعُونَ ﴿٧٢﴾ أَوْ يَنفَعُونَكُمْ أَوْ يَضُرُّونَ ﴿٧٣﴾ قَالُوا بَلْ وَجَدْنَا آبَاءَنَا كَذَٰلِكَ يَفْعَلُونَ ﴿٧٤﴾ قَالَ أَفَرَأَيْتُم مَّا كُنتُمْ تَعْبُدُونَ ﴿٧٥﴾ أَنتُمْ وَآبَاؤُكُمُ الْأَقْدَمُونَ ﴿٧٦﴾ فَإِنَّهُمْ عَدُوٌّ لِّي إِلَّا رَبَّ الْعَالَمِينَ ﴿٧٧﴾ الَّذِي خَلَقَنِي فَهُوَ يَهْدِينِ ﴿٧٨﴾ وَالَّذِي هُوَ يُطْعِمُنِي وَيَسْقِينِ ﴿٧٩﴾ وَإِذَا مَرِضْتُ فَهُوَ يَشْفِينِ ﴿٨٠﴾ وَالَّذِي يُمِيتُنِي ثُمَّ يُحْيِينِ ﴿٨١﴾ وَالَّذِي أَطْمَعُ أَن يَغْفِرَ لِي خَطِيئَتِي يَوْمَ الدِّينِ ﴿٨٢﴾)(سورۃ الشعراء: آیت 70 تا 82) یعنی: ’’جب آپ (علیہ السلام) نے اپنے باپ اور قوم سے فرمایا: ’’تم کس چیز کی عبادت کرتے ہو؟‘‘ انہوں نے جواب دیا: ’’ہم بتوں کی عبادت کرتے ہیں، اور ان کے مجاور بنے ہوئے ہیں‘‘ آپ (علیہ السلام) نے فرمایا: ’’کیا یہ تمہاری بات سنتے بھی ہیں جب تم ان کو پکارتے ہو یا تمہیں نفع یا نقصان دے سکتے ہیں؟‘‘ انہوں نے کہا: ’’بلکہ ہم نے اپنے آباء کو ایسا کرتے پایا ہے‘‘ آپ (علیہ السلام) نے فرمایا: ’’کیا تمہیں کچھ معلوم ہے، جن کی تم اور تمہارے پہلے آباء عبادت کرتے تھے، وہ تو میرے دشمن ہیں، مگر اللہ پروردگار عالم کہ جس نے مجھے پیدا فرمایا اور میری رہنمائی کرتا ہے، جو مجھے کھلاتا اور پلاتا ہے اور جب میں مریض پڑ جاؤں تو وہی شفاء دیتا ہے اور وہی مجھے زندہ کرتا ہے اور مارتا ہے۔ اور جس ذات پر مجھے امید ہے کہ وہ قیامت کے دن میرے گناہ معاف فرمائے گا‘‘۔ مندرجہ ذیل مقاماتِ قرآنیہ سے معلوم ہوا کہ آپ علیہ السلام نے گھر کے بعد اپنی قوم اور علاقے میں تبلیغ کی، لہٰذا آپ علیہ السلام کی سیرت سے ایک مبلغ کے لیے یہی اصول ملتا
Flag Counter