Maktaba Wahhabi

224 - 253
نہیں حاصل کرتے؟ میں تمہارے خداؤں سے کیسے ڈر جاؤں، حالانکہ تم اس بات سے نہیں ڈرتے کہ تم نے بلا دلیل اللہ کے ساتھ غیروں کو شریک بنایا ہوا ہے؟ دو گرہوں میں سے امن کا زیادہ مستحق کون ہے اگر تم جانتے ہو تو بتاؤ؟‘‘۔ اسی طرح قوم کو ان کے جھوٹے خداؤں کی بےبسی ثابت کر کے دکھائی تو وہ جھگڑے پر تل گئے اور جان کے دشمن بن گئے۔ کہنے لگے: (قَالُوا حَرِّقُوهُ وَانصُرُوا آلِهَتَكُمْ إِن كُنتُمْ فَاعِلِينَ ﴿٦٨﴾)(سورۃ الانبیاء: آیت 68) یعنی: ’’وہ کہنے لگے اگر کچھ کر سکتے ہو تو اس کو آگ میں جلا دو اور اپنے خداؤں کی مدد کرو‘‘۔ اسی طرح حاکم وقت خدائی کا دعویدار تھا اور اس کی جھوٹی خدائی کو للکارا تو وہ بھی بپھر پڑا: (أَلَمْ تَرَ إِلَى الَّذِي حَاجَّ إِبْرَاهِيمَ فِي رَبِّهِ أَنْ آتَاهُ اللّٰهُ الْمُلْكَ إِذْ قَالَ إِبْرَاهِيمُ رَبِّيَ الَّذِي يُحْيِي وَيُمِيتُ قَالَ أَنَا أُحْيِي وَأُمِيتُ ۖ قَالَ إِبْرَاهِيمُ فَإِنَّ اللّٰهَ يَأْتِي بِالشَّمْسِ مِنَ الْمَشْرِقِ فَأْتِ بِهَا مِنَ الْمَغْرِبِ فَبُهِتَ الَّذِي كَفَرَ ۗ وَاللّٰهُ لَا يَهْدِي الْقَوْمَ الظَّالِمِينَ ﴿٢٥٨﴾) (سورۃ البقرۃ: آیت 258) یعنی: ’’کیا تو نے اس شخص کو نہیں دیکھا کہ جس نے ابراہیم (علیہ السلام) سے اس کے رب کے بارے میں اس بنا پر جھگڑا کیا کہ اللہ تعالیٰ نے اس کو بادشاہت دے رکھی تھی، جب ابراہیم (علیہ السلام) نے فرمایا: ’’میرا رب تو وہ ہے جو مارتا اور زندہ کرتا ہے‘‘ تو اس نے کہا کہ میں بھی زندہ کرتا اور مارتا ہوں، تو ابراہیم (علیہ السلام) نے فرمایا: ’’میرا رب تو سورج کو مشرق سے طلوع کرتا ہے تو اسے مغرب سے طلوع کر کے دیکھا‘‘ تو وہ کافر ششدر رہ گیا اور اللہ تعالیٰ تو ظالموں کو ہدایت نصیب ہی نہیں کرتا‘‘۔
Flag Counter