Maktaba Wahhabi

31 - 253
الْآفِلِينَ ﴿٧٦﴾ فَلَمَّا رَأَى الْقَمَرَ بَازِغًا قَالَ هَـٰذَا رَبِّي ۖ فَلَمَّا أَفَلَ قَالَ لَئِن لَّمْ يَهْدِنِي رَبِّي لَأَكُونَنَّ مِنَ الْقَوْمِ الضَّالِّينَ ﴿٧٧﴾ فَلَمَّا رَأَى الشَّمْسَ بَازِغَةً قَالَ هَـٰذَا رَبِّي هَـٰذَا أَكْبَرُ ۖ فَلَمَّا أَفَلَتْ قَالَ يَا قَوْمِ إِنِّي بَرِيءٌ مِّمَّا تُشْرِكُونَ ﴿٧٨﴾ إِنِّي وَجَّهْتُ وَجْهِيَ لِلَّذِي فَطَرَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ حَنِيفًا ۖ وَمَا أَنَا مِنَ الْمُشْرِكِينَ ﴿٧٩﴾ وَحَاجَّهُ قَوْمُهُ ۚ قَالَ أَتُحَاجُّونِّي فِي اللّٰهِ وَقَدْ هَدَانِ ۚ وَلَا أَخَافُ مَا تُشْرِكُونَ بِهِ إِلَّا أَن يَشَاءَ رَبِّي شَيْئًا ۗ وَسِعَ رَبِّي كُلَّ شَيْءٍ عِلْمًا ۗ أَفَلَا تَتَذَكَّرُونَ ﴿٨٠﴾ وَكَيْفَ أَخَافُ مَا أَشْرَكْتُمْ وَلَا تَخَافُونَ أَنَّكُمْ أَشْرَكْتُم بِاللّٰهِ مَا لَمْ يُنَزِّلْ بِهِ عَلَيْكُمْ سُلْطَانًا ۚ فَأَيُّ الْفَرِيقَيْنِ أَحَقُّ بِالْأَمْنِ ۖ إِن كُنتُمْ تَعْلَمُونَ ﴿٨١﴾) (سورۃ الانعام: 76 تا 81) یعنی: ’’جب آپ علیہ السلام پر رات کی تاریکی چھا گئی تو آپ علیہ السلام نے ایک تارہ دیکھا، آپ علیہ السلام نے فرمایا: یہ میرا رب ہے، مگر جب وہ غروب ہو گیا تو آپ علیہ السلام نے فرمایا کہ میں غروب ہو جانے والوں (فانی اور حادث) کو اپنا رب نہیں مانتا۔ پھر جب چاند کو دیکھا کہ چمک دمک رہا ہے تو فرمایا کہ یہ میرا رب ہے، لیکن جب وہ بھی ڈوپ گیا تو آپ علیہ السلام نے فرمایا: ’’اگر میرا رب مجھے ہدایت نہ دے تو میں گمراہی سے بچ ہی نہیں سکتا‘‘۔ پھر جب آفتاب کو مہتاب پایا تو فرمایا کہ یہ میرا رب ہے، کیونکہ یہ تو سب سے بڑا ہے، مگر جب وہ بھی ڈوپ گیا تو آپ علیہ السلام نے فرمایا: ’’اے میری قوم! بلاشبہ میں ان تمام چیزوں سے، جن کو تم اللہ کا شریک بناتے ہو، بیزار ہوں، میں اپنا رخ اسی ذات کی طرف کرتا ہوں جس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا فرمایا یکسو ہو کر اور میرا مشرکین سے کوئی سروکار نہیں‘‘ پس قوم نے آپ علیہ السلام سے جھگڑا شروع کر دیا، آپ علیہ السلام نے فرمایا: ’’کیا تم مجھ سے اللہ کے بارے میں جھگڑتے ہو، حالانکہ اس نے تو مجھے ہدایت دی ہے؟ میں تمہارے ٹھہرائے ہوئے
Flag Counter