Maktaba Wahhabi

61 - 253
آپ (علیہ السلام) نے سلام کا جواب دیا اور بغیر کسی تاخیر کے بھونا ہوا (موٹا) بچھڑا لے آئے جب دیکھا کہ ان کے ہاتھ تو اس کی طرف نہیں پہنچتے (یعنی وہ کھانا نہیں کھا رہے) تو ان سے اجنبیت محسوس کر کے دل ہی دل میں ان سے ڈرنے لگے‘‘ قرآن کریم میں دوسرے مقام پر ہے کہ آپ علیہ السلام نے ان سے پوچھ بھی لیا: (فَقَرَّبَهُ إِلَيْهِمْ قَالَ أَلَا تَأْكُلُونَ ﴿٢٧﴾) (سورۃ الذاریات: آیت 27) یعنی: ’’کھانا اِن کے قریب کیا اور کہا کہ کیوں نہیں کھاتے۔‘‘ سیدنا خلیل علیہ السلام نے دیکھا کہ ابھی بھی کھانا نہیں کھا رہے تو کہا: (قَالَ إِنَّا مِنكُمْ وَجِلُونَ ﴿٥٢﴾ قَالُوا لَا تَوْجَلْ إِنَّا نُبَشِّرُكَ بِغُلَامٍ عَلِيمٍ ﴿٥٣﴾ قَالَ أَبَشَّرْتُمُونِي عَلَىٰ أَن مَّسَّنِيَ الْكِبَرُ فَبِمَ تُبَشِّرُونَ ﴿٥٤﴾ قَالُوا بَشَّرْنَاكَ بِالْحَقِّ فَلَا تَكُن مِّنَ الْقَانِطِينَ ﴿٥٥﴾ قَالَ وَمَن يَقْنَطُ مِن رَّحْمَةِ رَبِّهِ إِلَّا الضَّالُّونَ ﴿٥٦﴾ قَالَ فَمَا خَطْبُكُمْ أَيُّهَا الْمُرْسَلُونَ ﴿٥٧﴾ قَالُوا إِنَّا أُرْسِلْنَا إِلَىٰ قَوْمٍ مُّجْرِمِينَ ﴿٥٨﴾ إِلَّا آلَ لُوطٍ إِنَّا لَمُنَجُّوهُمْ أَجْمَعِينَ ﴿٥٩﴾ إِلَّا امْرَأَتَهُ قَدَّرْنَا ۙ إِنَّهَا لَمِنَ الْغَابِرِينَ ﴿٦٠﴾) (سورۃ الحجر: آیت 52 تا 60) یعنی: ’’آپ (علیہ السلام) نے فرمایا: ’’ہمیں تم سے ڈر لگ رہا ہے‘‘۔ انہوں نے کہا: ’’ڈرو نہیں، ہم تمہیں ایک صاحب علم فرزند کی بشارت دیتے ہیں‘‘ آپ (علیہ السلام) نے فرمایا: ’’کیا اِس بڑھاپے کے آ جانے کے بعد تم مجھے خوشخبری دیتے ہو؟ تم یہ خوشخبری کیسے دے رہے ہو‘‘؟ انہوں نے کہا: ’’ہم آپ کو بالکل سچی خوشخبری سناتے ہیں، آپ مایوس نہ ہوں‘‘ آپ (علیہ السلام) نے فرمایا: ’’رب کی رحمت سے تو صرف گمراہ اور بہکے ہوئے لوگ ہی ناامید ہوتے ہیں، آپ (علیہ السلام) نے پوچھا: اے فرشتو! تمہارا ایسا کیا اہم کام ہے‘‘؟ انہوں نے جواب دیا کہ ہم مجرم قوم کی طرف بھیجے گئے ہیں، مگر خاندان لوط (علیہ السلام) کہ ہم ان سب کو ضرور بچا لیں
Flag Counter