Maktaba Wahhabi

114 - 292
ذلیل کر دیا۔‘‘ اس آیت میں بیان کیا گیا ہے کہ اللہ تعالیٰ فراخی اور تنگی کے ذریعے انسان کا امتحان لیتا ہے۔ فرمایا: (وَرَفَعَ بَعْضَكُمْ فَوْقَ بَعْضٍ دَرَجَاتٍ لِّيَبْلُوَكُمْ فِي مَا آتَاكُمْ) (الانعام:165) ’’تمھارے بعض کو بعض پر درجوں میں بلند کر دیا، تاکہ وہ ان چیزوں میں تمھاری آزمائش کرے جو اس نے تمھیں دی ہیں۔‘‘ اس آیت مبارکہ میں بیان کیا گیا ہے کہ تمھارے درمیان امیری غریبی کا فرق تمھاری آزمائش و امتحان کے لیے ہے۔ فرمانِ الٰہی ہے: (إِنَّا جَعَلْنَا مَا عَلَى الْأَرْضِ زِينَةً لَّهَا لِنَبْلُوَهُمْ أَيُّهُمْ أَحْسَنُ عَمَلًا) (الکہف:7) ’’بے شک ہم نے زمین پر جو کچھ ہے اس کے لیے زینت بنایا ہے، تاکہ ہم انھیں آزمائیں کہ ان میں سے کون عمل میں بہتر ہے۔‘‘ ان تین مقامات پر اللہ تعالیٰ نے وضاحت فرمائی کہ میں نے یہ جہان بنایا اور جہان والوں کی موت کا وقت مقرر کیا اور ان کی معیشت کے اسباب بنائے جو زمین کی زینت بھی ہیں۔ مثلاً: سونا، چاندی، گھر، لباس، سواری، پھل، حیوانات، عورتیں اور بیٹے وغیرہ۔ یہ سب مخلوق کی آزمائش کرنے کے لیے ہیں، تاکہ مخلوق کو معلوم ہو کہ جو میری زیادہ اطاعت کرے گا اور زیادہ راضی ہو گا اس کے اعمال سب سے اچھے ہیں۔ یہی حق بات ہے جس کے لیے اللہ تعالیٰ نے مخلوقات کو پیدا فرمایا، اسی لیے زمین و آسمان بنائے اور اس کا مقصد اجر اور سزا دینا ہے اللہ تعالیٰ نے کسی چیز کو بلاوجہ اور بیکار پیدا نہیں کیا۔ فرمایا : (أَفَحَسِبْتُمْ أَنَّمَا خَلَقْنَاكُمْ عَبَثًا وَأَنَّكُمْ إِلَيْنَا لَا تُرْجَعُونَ) (المؤمنون:115)
Flag Counter