Maktaba Wahhabi

124 - 292
درج ذیل ہیں: 1 مذمت کے طور پر فرمایا: (وَلَوْ بَسَطَ اللّٰہُ الرِّزْقَ لِعِبَادِهِ لَبَغَوْا فِي الْأَرْضِ) (الشوریٰ:27) ’’اور اگر اللہ اپنے بندوں کے لیے رزق فراخ کر دیتا تو یقینا وہ زمین میں سرکش ہو جاتے۔‘‘ اس طرح کی دیگر کئی آیات موجود ہیں جس میں بطور مذمت مال کا تذکرہ کیا گیا ہے۔ 2 آزمائش اور امتحان کے طور پر فرمایا: (إِنَّمَا أَمْوَالُكُمْ وَأَوْلَادُكُمْ فِتْنَةٌ) (التغابن:15) ’’تمھارے مال اور تمھاری اولاد تو محض ایک آزمائش ہیں۔‘‘ اس کے مفہوم کی کئی آیات موجود ہیں۔ 3 تیسری صورت یہ کہ مال اور اولاد اللہ کے قریب نہیں کر سکتے، اللہ کی قربت کا ذریعہ صرف ایمان اور عمل صالح ہیں، فرمایا: (وَمَا أَمْوَالُكُمْ وَلَا أَوْلَادُكُم بِالَّتِي تُقَرِّبُكُمْ عِندَنَا زُلْفَىٰ إِلَّا مَنْ آمَنَ وَعَمِلَ صَالِحًا فَأُولَٰئِكَ لَهُمْ) (سباء:37) ’’اور نہ تمھارے مال ایسے ہیں اور نہ تمھاری اولاد جو تمھیں ہمارے ہاں قرب میں نزدیک کر دیں، مگر جو شخص ایمان لایا اور اس نے نیک عمل کیا۔‘‘ 4 دنیا اور مال و دولت ان کے لیے بنائی گئی ہے جس کا آخرت میں کوئی حصہ نہیں اور آخرت صرف متقین کے لیے ہے، فرمایا: (وَيَوْمَ يُعْرَضُ الَّذِينَ كَفَرُوا عَلَى النَّارِ أَذْهَبْتُمْ طَيِّبَاتِكُمْ فِي حَيَاتِكُمُ الدُّنْيَا وَاسْتَمْتَعْتُمْ بِهَا) (الاحقاف:20) ’’تم اپنی نیکیاں اپنی دنیا کی زندگی میں لے جا چکے اور تم ان سے فائدہ اٹھا چکے، سو آج تمھیں ذلت کے عذاب کا بدلہ دیا جائے گا۔‘‘
Flag Counter