Maktaba Wahhabi

138 - 292
دیتے ہیں، اس کے حالات کو سمیٹ دیتے ہیں اور دنیا اس کے پاس عاجز ہو کر آتی ہے، اور جو شخص اپنا سب سے بڑا مقصد دنیا کو بنا لیتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس پر غربت کو مسلط کر دیتا ہے، اس کے معاملات کو بکھیردیتا ہے اور دنیا بھی صرف اتنی ہی اس کے پاس آتی جتنی اس کی تقدیر میں لکھی ہوئی ہے۔‘‘ [1] 6 دنیا کو آخرت پر ترجیح دینے والا مخلوق میں سب سے زیادہ بے وقوف اور کم عقل ہے جو تصورات کو حقیقت پر اور مٹ جانے والے سایوں کو ہمیشہ رہنے والے سایوں پر ترجیح دیتا ہے۔ ابو العلاء رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: ’’میں نے خواب میں ایک بوڑھی عورت کو دیکھا جو بڑی زیب و زینت کیے ہوئے تھی، لوگ اس پر جھکے ہوئے تھے اور بڑی پسندیدگی کی نظر سے دیکھ رہے تھے۔ مجھے ان کے اس طرح دیکھنے اور جھکنے پر بڑا تعجب ہوا۔ میں نے اس سے کہا تو تباہ ہو جائے کون ہے تو؟ اس نے کہا کیا تو مجھے پہچانتا نہیں؟ میں نے کہا نہیں، اس نے کہا میں دنیا ہوں، میں نے کہا میں تجھ سے اللہ کی پناہ میں آتا ہوں۔ اس نے کہا اگر تو میرے شر سے پناہ چاہتا ہے تو نوٹوں سے محبت چھوڑ دے۔‘‘
Flag Counter