Maktaba Wahhabi

152 - 292
کرتا بلکہ اللہ کی توفیق سے نیکی کرتا ہے، اللہ تعالیٰ اس کا اجر بھی بڑھا چڑھا کر بندے کو دیتا ہے۔ اللہ سے بڑھ کر شکور ہونے کی صفت کا مستحق کون ہے؟ اللہ تعالیٰ کے اس فرمان پر غور و فکر کیجئے، فرمایا: (مَا يَفْعَلُ اللّٰہُ بِعَذَابِكُمْ إِنْ شَكَرْتُمْ وَآمَنْتُمْ وَكَانَ اللّٰہُ شَاكِرًا عَلِيمًا) (النساء: 147) ’’اللہ تمھیں عذاب دینے سے کیا کرے گا، اگر تم شکر کرو اور ایمان لے آؤ۔‘‘ یعنی اللہ کا شکر عذاب کے منافی ہے۔ وہ شاکر محسن کے اجر کو ضائع نہیں کرتا اور خطا کار کے علاوہ کسی کو عذاب نہیں۔ دیتا اس میں ان لوگوں کا رد ہے جو کہتے ہیں کہ اللہ طاقت سے زیادہ مکلف بناتا ہے اور پھر اس پر عذاب بھی دے گا۔ یہ جھوٹا گمان ہے۔ اللہ کے شکر میں سے ہے کہ جس کے دل میں معمولی سے معمولی ایمان ہوگا اسے بھی جہنم سے نکال لے گا، اور یہ بھی ہے کہ جو اس کے لیے نیکی کرتا ہے اس کا فرشتوں میں اور مومن بندوں میں تذکرہ فرماتے ہیں۔ جیسا کہ آل فرعون کے مومن کا شکر ادا کیا۔ اللہ تعالیٰ پہاڑوں جتنے گناہوں کو بھی معاف فرما دیتے ہیں اور معمولی سے عمل پر بھی راضی ہو جاتے ہیں۔
Flag Counter