Maktaba Wahhabi

105 - 338
’’میں تمھیں اپنے اہلِ بیت سے حسنِ سلوک و محبت کے لیے اللہ کا خوف دلاتا ہوں۔‘‘ اسی حدیث میں ہے کہ حضرت حصین بن سبرہ رضی اللہ عنہ سے پوچھا گیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواجِ مطہرا ت رضی اللہ عنہن آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اہلِ بیت نہیں ؟ تو انھوں نے فرمایا: ((نِسَآئُ ہٗ مِنْ أَہْلِ بَیْتِہٖ )) ’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویاں بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اہلِ بیت میں سے ہیں۔‘‘ مزید فرمایا کہ اہلِ بیت وہ بھی ہیں جن پر صدقہ حرام ہے اور پھر آلِ علی،آلِ عقیل، آلِ جعفر اور آلِ عباس کا تذکرہ فرمایا۔ رضي اللّٰه عنھم۔ آلِ رسول اور اہلِ بیتِ اطہار رضی اللہ عنہم جن کی محبت حبِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا تقاضا ہے ان کی اہلیّت و صلاحیت کا یہ عالَم ہے کہ ان کی تطہیر و پاکیزگی کا پتہ تو خود قرآنِ کریم نے دیا ہے۔ چنانچہ سورۃ الاحزاب میں ارشادِ الٰہی ہے: { وَ قَرْنَ فِیْ بُیُوْتِکُنَّ وَ لَا تَبَرَّجْنَ تَبَرُّجَ الْجَاھِلِیَّۃِ الْاُوْلٰی وَ اَقِمْنَ الصَّلٰوۃَ وَ اٰتِیْنَ الزَّکٰوۃَ وَ اَطِعْنَ اللّٰہَ وَ رَسُوْلَہٗ اِنَّمَا یُرِیْدُ اللّٰہُ لِیُذْھِبَ عَنْکُمُ الرِّجْسَ اَھْلَ الْبَیْتِ وَیُطَھِّرَکُمْ تَطْھِیْرًا} [الأحزاب: ۳۳] ’’اور اپنے گھروں میں ٹھہری رہو اور جس طرح (پہلے) جاہلیت (کے دنوں ) میں اظہارِ تجمل کرتی تھیں اس طرح زینت نہ دکھاؤ اور نماز پڑھتی رہو اور زکوٰۃ دیتی رہو اور اللہ اور اُس کے رسول کی فرمانبرداری کرتی رہو۔ اے (پیغمبر کے) اہلِ بیت! اللہ چاہتا ہے کہ تم سے ناپاکی (کا میل کچیل) دُور کر دے اور تمھیں بالکل پاک صاف کر دے۔‘‘
Flag Counter