Maktaba Wahhabi

134 - 338
۲۔ متعدد ائمہ کرام کے بارے میں ثابت ہے کہ وہ بے وضو ہونے کی حالت میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث بیان نہیں کیا کرتے تھے، ان میں سے حضرت قتادہ، جعفر بن محمد، مالک بن انس اور اعمش کے اسمائِ گرامی خاص طور پر قابلِ ذکر ہیں بلکہ وہ اس کے لیے وضو کو مستحب سمجھتے تھے اور بلا وضو حدیث بیان کرنے کو مکروہ جانتے تھے۔ چنانچہ ضرار بن مرہ رحمہ اللہ کہتے ہیں : ’’کَانُوْا یَکْرَہُوْنَ أَنْ یُّحَدِّثُوْا عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ ﷺ وَ ہُمْ عَلٰی غَیْرِ وُضُوئٍ۔‘‘[1] ’’وہ بلا وضو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث بیان کرنے کو مکروہ شمار کرتے تھے۔‘‘ ۳۔ جبکہ امام اسحاق رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’ فَرَأَیْتُ الْأَعْمَشَ اِذَا أَرَادَ أَنْ یُّحَدِّثَ وَ ہُوَ عَلٰی غَیْرِ وُضُوئٍ تَیَمَّمَ۔‘‘[2] ’’ میں نے امام اعمش رحمہ اللہ کو دیکھا ہے کہ جب وہ حدیث بیان کرنے لگتے اور وضوء نہ ہوتا تو تیمم کر لیتے تھے۔‘‘ ۴۔ ابو سلمہ بیان کرتے ہیں : ’’ امام مالک بن انس رحمہ اللہ جب حدیث بیان کرنے کے لیے گھر سے نکلنے لگتے تو نماز کے وضو کی طرح مکمل وضو کرتے، سب سے اچھا لباس زیبِ تن کرتے، ٹوپی پہنتے اور داڑھی کو کنگھا کرتے۔ ان سے اس سلسلہ میں سوال کیا گیا تو فرمایا: ((أُوَقِّرُ بِہٖ حَدِیْثَ رَسُوْلِ اللّٰہِ ﷺ)) [3]
Flag Counter