Maktaba Wahhabi

221 - 338
’’اور آپ سے پہلے بھی پیغمبروں کے ساتھ مذاق ہوتا رہا ہے، تو جو لوگ ان میں سے تمسخر کیا کرتے تھے ان کو اسی (عذاب) نے، جس کی ہنسی اڑاتے تھے، آگھیرا۔‘‘ اور سورۃ الرعد میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے : { وَ لَقَدِ اسْتُھْزِیَٔ بِرُسُلٍ مِّنْ قَبْلِکَ فَاَمْلَیْتُ لِلَّذِیْنَ کَفَرُوْا ثُمَّ اَخَذْتُھُمْ فَکَیْفَ کَانَ عِقَابِ} [الرعد: ۳۲] ’’اور آپ سے پہلے بھی رسولوں کیساتھ مذاق ہوتے رہے ہیں تو ہم نے کافروں کو مہلت دی پھر پکڑ لیا سو (دیکھ لیں کہ) ہمارا عذاب کیسا تھا؟‘‘ جبکہ سورۃ العنکبوت میں ان میں سے بعض کی سزاؤں اور عذابوں کا تذکرہ کرتے ہوئے فرمایا : { فَکُلًّا اَخَذْنَا بِذَنْبِہٖ ۔م فَمِنْھُمْ مَّنْ اَرْسَلْنَا عَلَیْہِ حَاصِبًا وَ مِنْھُمْ مَّنْ اَخَذَتْہُ الصَّیْحَۃُ وَ مِنْھُمْ مَّنْ خَسَفْنَا بِہِ الْاَرْضَ وَ مِنْھُمْ مَّنْ اَغْرَقْنَا وَ مَا کَانَ اللّٰہُ لِیَظْلِمَھُمْ وَ لٰکِنْ کَانُوْٓا اَنْفُسَھُمْ یَظْلِمُوْنَ} [العنکبوت: ۴۰] ’’ہم نے سب کو ان کے گناہوں کے سبب پکڑ لیا ان میں سے کچھ تو ایسے تھے جن پر ہم نے پتھروں کا مینہ برسایا اور کچھ ایسے تھے جن کو چنگھاڑ نے آ پکڑا اور کچھ ایسے تھے جن کو ہم نے زمین میں دھنسا دیا اور کچھ ایسے تھے جن کو غرق کر دیا اور اللہ ایسا نہ تھا کہ ان پر ظلم کرتا لیکن وہی اپنے آپ پر ظلم کرتے تھے۔‘‘ سورۂ ہود میں اللہ تعالیٰ نے طوفانِ نوح علیہ السلام میں غرق کیے جانے والے لوگوں کے کرتوت اور عذاب کا تذکرہ کیا اور فرمایا: { وَ یَصْنَعُ الْفُلْکَ وَ کُلَّمَا مَرَّ عَلَیْہِ مَلَاٌ مِّنْ قَوْمِہٖ سَخِرُوْا مِنْہُ قَالَ اِنْ تَسْخَرُوْا مِنَّا فَاِنَّا نَسْخَرُ مِنْکُمْ کَمَا تَسْخَرُوْنَ} [ھود: ۳۸] ’’تو انھوں [نوح] نے کشتی بنانی شروع کر دی اور جب ان کی قوم کے سردار ان کے پاس سے گزرتے تو ان سے تمسخر کرتے، وہ کہتے کہ اگر تم ہم سے تمسخر کرتے
Flag Counter