Maktaba Wahhabi

237 - 338
معروف سیرت نگار ابن اسحاق کے بقول ولید کے ان ساتھیوں کے بارے میں بھی اللہ تعالیٰ نے قرآن نازل فرمایا۔ چنانچہ سورۃ الحجر میں ارشادِ الٰہی ہے : { کَمَآ اَنْزَلْنَا عَلَی الْمُقْتَسِمِیْنَ . الَّذِیْنَ جَعَلُوا الْقُرْاٰنَ عِضِیْنَ . فَوَرَبِّکَ لَنَسْئَلَنَّھُمْ اَجْمَعِیْنَ . عَمَّا کَانُوْا یَعْمَلُوْنَ . فَاصْدَعْ بِمَا تُؤْمَرُ وَ اَعْرِضْ عَنِ الْمُشْرِکِیْنَ . اِنَّا کَفَیْنٰکَ الْمُسْتَھْزِئِ یْنَ . الَّذِیْنَ یَجْعَلُوْنَ مَعَ اللّٰہِ اِلٰھًا اٰخَرَ فَسَوْفَ یَعْلَمُوْنَ} [الحجر: ۹۰ تا ۹۶] [1] ’’(ہم ان کو عذاب دیں گے) جس طرح قسم کھانے والوں پرنازل کیا۔ جنھوں نے قرآن کو (کچھ ماننے اور کچھ نہ ماننے سے) ٹکرے ٹکڑے کر ڈالا۔ آپ کے رب کی قسم! ہم ضرور ان سے پُرسش کریں گے۔ ان کاموں کی جو وہ کرتے رہے۔ پس جو حکم آپ کو (اللہ کی طرف سے) ملا ہے وہ (لوگوں کو) سنا دیں اور مشرکوں کا (ذرا) خیال نہ کریں۔ ہم آپ کو ان لوگوں (کے شر) سے بچانے کے لیے جو آپ سے مذاق کرتے ہیں کافی ہیں۔ جو اللہ کے ساتھ کسی اور کو معبود قرار دیتے ہیں، سو عنقریب ان کو (ان باتوں کاانجام) معلوم ہو جائے گا۔‘‘ نبی صلی اللہ علیہ وسلم مروہ کے پاس بنی الحضرمی کے ایک عیسائی غلام کی دکان پر بکثرت بیٹھا کرتے تھے اور قریش مذاق اڑاتے ہوئے کہتے کہ فلاں غلام جو کچھ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو بتاتا ہے اس سے زیادہ اسے کچھ معلوم نہیں ہے۔ اس پر سورۃ النحل کی آیات نازل ہوئیں جن میں ارشادِ الٰہی ہے:
Flag Counter