Maktaba Wahhabi

269 - 338
نے اسے اسی طرح بے گور و دفن ہی چھوڑ دیا۔‘‘ ۳۱۔ کسریٰ ایران پرویز: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذاتِ گرامی سے استہزاء اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی توہین کرنے والوں کا کیا برا انجام ہوا؟ اس بات کا پتہ صحیح بخاری، مسند احمد اور طبقات ابن سعد کی اس حدیث سے بھی لگایا جاسکتا ہے جس میں حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا مکتوبِ گرامی دے کر ایک آدمی [حضرت عبداللہ بن حذافہ رضی اللہ عنہ ] کو بھیجا اور حکم فرمایا کہ حاکمِ بحرین کو پہنچا دو اور حاکمِ بحرین نے وہ مکتوبِ گرامی کسرائے ایران کو پہنچا دیا: ((فَلَمَّا قَرَأَہٗ مَزَّقَہٗ)) ’’اس نے وہ مکتوبِ گرامی پڑھ کر [غصے سے] پھاڑ دیا۔‘‘ اس کے خلاف نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بد دعا فرمائی: ((أَنْ یُمَزَّقُوْا کُلَّ مُمَزَّقٍ )) [1] ’’کہ وہ خود ٹکڑے ٹکڑے ہوں۔‘‘ حضرت عبد اللہ بن حذافہ رضی اللہ عنہ سے ایک روایت میں مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بد دعا فرمائی: ((اَللّٰہُمَّ مَزِّقْ مُلْکَہٗ )) [2] ’’ اے اللہ ! اس کی حکومت کو پارہ پارہ کردے۔‘‘ حافظ ابن حجر نے فتح الباری، کتاب المغازی میں جاکر تفصیل ذکر کی ہے کہ جلد ہی کسریٰ پرویز کے بیٹے شیرویہ نے اپنے باپ کو قتل کردیا، باپ کو بیٹے
Flag Counter