Maktaba Wahhabi

319 - 338
’’افسوس ہے تجھ پر، اگر میں نے بھی انصاف نہ کیا تو پھر اور کون انصاف کرے گا؟‘‘ ((قَدْ خِبْتُ وَ خَسِرْتُ اِنْ لَّمْ أَکُنْ أَعْدِلْ)) [1] ’’ اگر میں نے انصاف نہ کیا تو میں خائب و خاسر اور نقصان اٹھانے والا ہو گیا۔‘‘ اسی حدیث میں ہے کہ حضرت عمرِ فاروق رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: ’’اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! مجھے اجازت دیں کہ میں اس گستاخ کی گردن اڑادوں ؟‘‘ مگر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جانے دو۔‘‘ ساتھ ہی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس شخص کی جماعت کی نشانیاں بتائیں کہ اس کی نسل سے کچھ لوگ پیدا ہوں گے: ۱۔ تم اپنی نماز ان کی نماز کے سامنے حقیر و معمولی سمجھوگے۔ ۲۔ تم اپنے روزے ان کے روزوں کے مقابلے میں حقیر و معمولی محسوس کروگے۔ ۳۔ وہ قرآن کی تلاوت کریں گے مگر وہ ان کی ہنسلیوں [گلے] سے نیچے نہیں اترے گا بس وہ حلق تک ہی رہے گا۔اور آخر میں فرمایا: ((یَمْرُقُوْنَ مِنَ الدِّیْنِ کَمَا یَمْرُقُ السَّہْمُ مِنَ الرَّمْیَۃِ)) ’’وہ دین سے یوں نکل جائیں گے جیسے تیر کمان سے نکل جاتا ہے۔‘‘ اور دوسری روایت میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((لَئِنْ أَدْرَکْتُہُمْ لَأَقْتُلَنَّہُمْ قَتْلَ ثَمُوْدٍ)) [2]
Flag Counter