Maktaba Wahhabi

49 - 338
عمر رضی اللہ عنہما بیان فرماتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بعض غزوات کے دوران ایک عورت کو مقتول پڑے دیکھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں اور بچوں کے قتل پر نکیر فرمائی: ((۔۔۔ فَنَہَٰی رَسُوْلُ اللّٰہِ ﷺ عَنْ قَتْلِ النِّسَآئِ وَ الصِّبْیَانِ)) [1] ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں اور بچوں کو قتل کرنے سے منع فرمایا۔‘‘ اسی طرح بچوں اور ساتھ لائے گئے نوکروں چاکروں اور خادموں کو قتل کرنا بھی بعض احادیث میں منع آیا ہے۔ چنانچہ ابو داود، نسائی، ابن ماجہ، ابن حبان، مستدرک حاکم، سنن کبریٰ بیہقی اور مسند احمد میں ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((۔۔۔ لَا تَقْتُلُوْا ذُرِّیَّۃً وَ لَا عَسِیْفًا)) [2] ’’بچوں اور خادموں یا نوکروں چاکروں کو قتل نہ کرو۔‘‘ ایسے ہی سنن نسائی، دارمی، صحیح ابن حبان، مستدرک حاکم اور مسند امام احمد میں ہے کہ بعض غزوات میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو پتہ چلا کہ مغلوب کفارکے بچے بھی قتل کیے گئے ہیں تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ((مَا بَالُ أَقْوَامٍ ذَہَبَ بِہِمُ الْقَتْلُ حَتّٰی قَتَلُوا الذُّرِّیَّۃَ؟ أَلَا! لَا تَقْتُلُوْا الذُّرِّیَّۃَ)) [3] ’’ان لوگوں کو کیا ہوگیا ہے جو قتل کرنے پر آئے تو انھوں نے بچوں کو
Flag Counter