Maktaba Wahhabi

50 - 338
بھی قتل کردیا، خبردار! بچوں کو قتل نہ کرو۔‘‘ یہ کلمات آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تین مرتبہ دہرائے۔ جبکہ مسند احمد ہی کی حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ایک مرفوع حدیث میں ہے: ((۔۔۔ لَا تَغْدَرُوْا وَ لَا تَغْلُوْا وْ لَا تُمَثِّلُوْا وَ لَا تَقْتُلُوْا الْوِلْدَانَ وَ لَا اَصْحَابَ الصَّوَامِعِ)) [1] ’’بدعہدی نہ کرنا اور نہ ہی مالِ غنیمت میں خیانت کرنا، کسی مقتول کا مُثلہ نہ کرنا [اس کے کان ناک نہ کاٹنا] نہ ہی بچوں کو قتل کرنا اور نہ ہی عبادت گاہوں میں پڑے راہبوں کو قتل کرنا۔‘‘ اس روایت کی سند کے ایک راوی کو امام شوکانی نے ضعیف قرار دیا ہے البتہ لکھا ہے کہ امام احمد بن حنبل نے اسے ثقہ قرار دیا ہے اور مزید لکھا ہے کہ اگرچہ اس حدیث کی سند متکلّم فیہ ہے لیکن بچوں اور عورتوں پر قیاس کرنے سے جو بے ضرر اور شریکِ جنگ نہیں ہوتے اس بات کو تقویت حاصل ہوجاتی ہے کہ مصروفِ عبادت راہبوں کو حتیٰ کہ اندھے اور دوسرے معذوروں کو قتل کرنا بھی جائز نہیں ہے۔[2] یہ صرف انھیں لوگوں پر بس نہیں تھا جو جنگ میں شریک نہ ہوں بلکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے تو اپنی افواج کے جرنیلوں کو یہ حکم بھی دے رکھا تھا کہ کفار کے مقابلے کے لیے جائیں تو محاربین افواج کو پہلے اسلام قبول کرنے کی دعوت دیں تاکہ وہ جہنم کی آگ سے بچ جائیں یا پھر اپنی جان و مال کے تحفظ کے
Flag Counter