Maktaba Wahhabi

83 - 338
تُصِیْبُہٗ شَوْکَۃٌ تُؤْذِیْہِ وَاِنِّيْ جَالِسٌ فِيْ أَہْلِيْ)) ’’اللہ کی قسم ! میں تو اس بات کو بھی پسند نہیں کرتا کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم جہاں بھی ہیں وہاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاؤں میں کانٹا بھی چبھے اور میں اپنے گھر والوں کے درمیان بیٹھا ہوں۔‘‘ یہ بات سن کر ابو سفیان نے کہا تھا: ’’ مَا رَأَیْتُ مِنَ النَّاسِ أَحَداً یُحِبُّ أَحَداً کَحُبِّ أَصْحَابِ مُحَمَّدٍ مُحَمَّداً۔‘‘[1] ’’میں نے کسی شخص کو کسی سے اتنی محبت کرتے نہیں دیکھا جتنی محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کے صحابی ساتھی ان سے کرتے ہیں۔‘‘ اور پھر ان لوگوں نے انھیں شہید کردیا۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے جذبات کی عکاسی اس شعر میں ہے : یہ سب کچھ ہے گوارا پر یہ دیکھا جا نہیں سکتا نبی کے پائے اقدس میں فقط کانٹا ہی چبھ جائے ۶۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی محبت کا یہ عالَم تھا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دن منبر پر رونق افروز ہوکر فرمایا: ((اِنَّ اللّٰهَ تَعَالیٰ خَیَّرَ عَبْداً بَیْنَ الدَّنْیَا وَ بَیْنَ مَا عِنْدَہٗ، فَاخْتَارَ مَا عِنْدَ اللّٰہِ )) ’’اللہ تعالیٰ نے اپنے ایک بندے کو یہ اختیار دے دیا ہے کہ وہ چاہے تو اس دنیا کی رونقیں لے لے یا پھر جو کچھ اس [اﷲ تعالی]
Flag Counter