Maktaba Wahhabi

165 - 253
کریم نے مسلمانوں کے سامنے پیش کرتے ہوئے فرمایا: (أَمْ حَسِبْتُمْ أَن تَدْخُلُوا الْجَنَّةَ وَلَمَّا يَأْتِكُم مَّثَلُ الَّذِينَ خَلَوْا مِن قَبْلِكُم ۖ مَّسَّتْهُمُ الْبَأْسَاءُ وَالضَّرَّاءُ وَزُلْزِلُوا حَتَّىٰ يَقُولَ الرَّسُولُ وَالَّذِينَ آمَنُوا مَعَهُ مَتَىٰ نَصْرُ اللّٰهِ ۗ أَلَا إِنَّ نَصْرَ اللّٰهِ قَرِيبٌ ﴿٢١٤﴾) (سورۃ البقرۃ: آیت 214) یعنی: ’’کیا تم نے (ابھی سے) یہ گمان کر لیا ہے کہ تم جنت میں (باآسانی) چلے جاؤ گے حالانکہ ابھی تک تو تمہارے پاس ان لوگوں کی مثال ہی نہیں پہنچی جو تم سے پہلے تھے، انہیں تنگیاں اور تکلیفیں پہنچیں اور انہیں جھنجھوڑا گیا حتیٰ کہ رسول اور اس کے ساتھ ایمان لانے والوں نے بھی کہہ دیا کہ اللہ کی مدد کب آئے گی؟ خبردار! اللہ کی مدد قریب ہے‘‘۔ اسی طرح دوسرے مقام پر ارشاد فرمایا: (وَلَا تَهِنُوا وَلَا تَحْزَنُوا وَأَنتُمُ الْأَعْلَوْنَ إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ ﴿١٣٩﴾ إِن يَمْسَسْكُمْ قَرْحٌ فَقَدْ مَسَّ الْقَوْمَ قَرْحٌ مِّثْلُهُ ۚ وَتِلْكَ الْأَيَّامُ نُدَاوِلُهَا بَيْنَ النَّاسِ وَلِيَعْلَمَ اللّٰهُ الَّذِينَ آمَنُوا وَيَتَّخِذَ مِنكُمْ شُهَدَاءَ ۗ وَاللّٰهُ لَا يُحِبُّ الظَّالِمِينَ ﴿١٤٠﴾ وَلِيُمَحِّصَ اللّٰهُ الَّذِينَ آمَنُوا وَيَمْحَقَ الْكَافِرِينَ ﴿١٤١﴾ أَمْ حَسِبْتُمْ أَن تَدْخُلُوا الْجَنَّةَ وَلَمَّا يَعْلَمِ اللّٰهُ الَّذِينَ جَاهَدُوا مِنكُمْ وَيَعْلَمَ الصَّابِرِينَ ﴿١٤٢﴾) (سورۃ آل عمران: آیت 139 تا 142) یعنی: ’’نہ تم سستی کرو اور نہ غم کھاؤ کیونکہ اگر تم مومن ہو تو تم ہی غالب آنے والے ہو، اگر تم زخمی ہوئے ہو تو تمہاری مخالف قوم بھی تو اسی طرح زخمی ہو چکی ہے اور ہم تو دِنوں کو لوگوں کے درمیان ادلتے بدلتے رہتے ہیں تاکہ اللہ تعالیٰ ایمان والوں کو ظاہر کر دے اور تم میں سے بعض کو شہادت کا درجہ عطاء فرمائے اور اللہ تعالیٰ ظالموں سے محبت نہیں کرتا اور تاکہ اللہ تعالیٰ ایمان والوں کو الگ کر دے اور کافروں کو مٹا دے۔ کیا تم یہ سمجھ بیٹھے ہو کہ تم جنت میں ویسے ہی چلے جاؤ گے؟ حالانکہ ابھی تک تو اللہ تعالیٰ نے یہ ظاہر ہی نہیں کیا کہ تم میں
Flag Counter