Maktaba Wahhabi

225 - 342
سورج غروب ہو گیا تو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے مغرب کی نماز ادا کی اور اپنی قیام گاہ پر تشریف لائے۔ اس وقت زینب وہاں بیٹھی ہوئی تھی۔ آپ نے پوچھا:’’بی بی! کیا چاہتی ہو؟‘‘ کہنے لگی:( أَبَاالْقَاسِمِ ہَدِیَّۃٌ أَہْدَیْتُھَا لَکَ) ’’ابوالقاسم میں آپ کے لیے ہدیہ لے کر آئی ہوں۔‘‘ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہدیہ قبول کر لیتے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اشارہ کیا اور اس سے ہدیہ وصول کر لیا گیا۔ زہر آلود بکری کو آپ کے سامنے رکھا گیا۔ آپ نے وہاں موجود صحابہ سے بھی فرمایا کہ ’’قریب ہو جاؤ، عشا کا کھاناکھاتے ہیں۔‘‘ کھاناشروع ہوا۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے دستی کے گوشت کو اپنے ہاتھوں میں لیا اور اس میں سے کچھ کھا لیا۔ آپ کے ساتھ سیدنا بشر بن براء رضی اللہ عنہما بھی کھانے میں شریک تھے۔ انھوں نے لقمہ اٹھا کر کھا لیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جو کچھ منہ میں تھا اسے فوراً اُگل دیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (اِرفَعُوا أَیْدِیکُمْ فَإِنَّ کَتِفَ ہَذِہِ الشَّاۃِ یُخْبِرُنِي أَنْ قَدْ بُغِیَتْ فِیھَا) ’’اپنے ہاتھ اٹھا لو۔ یہ دستی مجھے بتا رہی ہے کہ وہ زہر آلود ہے‘‘۔ یہ جرم کوئی معمولی جرم نہیں تھا۔ اس کے لیے پورے کنبے قبیلے کو گرفتار نہیں کیا گیا۔ صرف اس کی ذمہ دار خاتون زینب کو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پیش کیاگیا۔ کہنے لگی:میں آپ کو قتل کرنا چاہتی تھی،
Flag Counter