Maktaba Wahhabi

335 - 342
کرتے تھے۔ ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان فرماتی ہیں کہ آل محمد نے کبھی لگا تار دو دن جو کی روٹی سیر ہو کر نہیں کھائی حتی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وفات پا گئے۔ ، ، صحیح مسلم، حدیث:2970۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا ہی سے مروی ایک دوسری روایت میں ہے کہ جب سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ طیبہ تشریف لائے، آل محمد نے کبھی مسلسل تین راتیں گندم کی روٹی سیر ہو کر نہیں کھائی حتی کہ آپ وفات پا گئے۔ ، ، صحیح البخاري، حدیث:5416۔ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے اہل خانہ مسلسل کئی راتیں بھوکے سوتے تھے۔ انھیں رات کا کھانا میسر نہیں آتا تھا۔ ان کی زیادہ تر روٹی جو کی ہوتی تھی۔ ، ، مختصر شمائل الترمذي للألباني، حدیث:125۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس تشریف لاتے اور پوچھتے:’’کھانے کو کچھ ہے؟‘‘ میں عرض کرتی:یا رسول اللہ ! کوئی چیز نہیں ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرماتے:’’تو آج میرا روزہ ہے۔‘‘، ، صحیح مسلم، حدیث:1154۔ ایک مرتبہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے اپنے بھانجے عروہ بن زبیر رحمۃ اللہ علیہ سے فرمایا کہ بعض اوقات ہم پر تین تین چاند طلوع ہوتے، یعنی تین تین ماہ گزر جاتے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے گھروں میں چولھا نہ جلتا تھا۔ عروہ رحمۃ اللہ علیہ بڑے تعجب سے پوچھتے ہیں:خالہ جان! پھر آپ لوگ زندہ کیسے رہتے تھے؟ سیدہ نے جواب دیا:جی بیٹا!ہماری گزر بسر پانی اور کھجوروں ہی پر ہوتی تھی۔ ہاں،اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے انصار پڑوسی آپ کو دودھ کا تحفہ بھیج دیا کرتے تھے کیونکہ ان کے ہاں دودھ والے جانور بکثرت تھے۔ وہ دودھ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں بھی پلاتے تھے۔، ، صحیح البخاري، حدیث:6459، و صحیح مسلم، حدیث:2972۔
Flag Counter