Maktaba Wahhabi

95 - 342
ان قیدیوں کے بارے میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم بہترین سلوک کرنے کا حکم دے رہے ہیں۔ علامہ ابن کثیر بیان کرتے ہیں: (أَمَرَ رَسُولُ اللّٰهِ صلي اللّٰه عليه وسلم أَصْحَابَہُ یَوْمَ بَدْرٍ أَنْ یُکْرِمُوا الْأُسَارَی) ’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بدر کے روز اپنے صحابہ کو یہ حکم جاری فرمایا کہ قیدیوں کے ساتھ احترام کا سلوک کیا جائے۔‘‘ یعنی انہیں اچھا کھانا کھلایا جائے اور ان کے ساتھ کوئی سختی نہ کی جائے۔‘‘ چنانچہ صحابہ کرام اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی ہدایت کے مطابق انھیں بہترین کھانا کھلاتے ہیں۔ سیدنا مصعب بن عمیر رضی اللہ عنہ کا بھائی ابو عزیز ایک انصاری صحابی کی قید میں تھا، یہ کوئی عام آدمی نہ تھا، بدر کے میدان میں نضربن حارث کے بعد جھنڈا اسی کے پاس تھا۔ یہ اپنی قوم کا بہترین سالار تھا۔ مسلمانوں سے شدید نفرت اور عداوت رکھنے والایہ شخص ایک نہایت دولت مند ماں کابیٹا تھا۔ جس انصاری صحابی نے اسے گرفتار کیا، ان کا نام ابو یسر رضی اللہ عنہ تھا۔ ابو عزیز کے بھائی سیدنا مصعب بن عمیر رضی اللہ عنہ مدینہ طیبہ میں اس کے پاس سے گزرے تو ابو یُسر رضی اللہ عنہ سے کہنے لگے: ( شُدَّ یَدَیْکَ بِہِ، فَإِنَّ أُمَّہُ ذَاتُ مَتَاعٍ لَعَلَّہَا تُفْدِیہِ مِنْکَ) ’’اسے اچھی طرح قابو میں کرلو، اس کی ماں بہت مالدار عورت ہے ، وہ تمھیں اس کی رہائی
Flag Counter