Maktaba Wahhabi

106 - 208
شیخ اسی حدیث کی شرح بیان فرمارہے تھے کہ ایک طالبِ علم نے کہا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس شخص کا دل رکھنے کے لیے ایسے کہہ دیا تھا ورنہ ایسی کوئی بات نہ ہوگی، اس پر شیخ اس کی طرف متوجہ ہوئے اور ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا کہ اپنے باپ کے مبتلائے عذاب ہونے کی خبر دے کر ہی اس کا دل رکھا جاسکتا تھا؟[1] کتاب وسنّت کو ردّ کرنے کی کوششوں یا ان کے تذکرہ پر، شرک و مشرکین اور اہلِ بدعت والحاد کے ذکر پر سخت ناراض ہوتے تھے۔ جیسے ہی کسی شاگرد یا سائل پر ناراض ہوتے تو کہتے : سَبِّحْ (اللہ کی تسبیح بیان کرو)، بلکہ بعض مواقع پر: اِتَّقُوا اللّٰہَ، عَلَیْکُم بِتَقْوَیٰ اللّٰہِ کی بکثرت تلقین فرماتے اور اپنی مجالس میں درود شریف بکثرت پڑھتے اور لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ الْعَلِيِّ الْعَظِیْمِ بہت دفعہ کہا کرتے تھے۔[2] 4 شیخ نے اپنے ایک درس میں تفصیل و دلائل کے ساتھ تصویر کا حرام ہونا بیان کردیا تو ایک شاگرد نے کہا: آپ کی تصاویر ٹی۔ وی اور اخبارات میں آتی ہیں توفرمایا : ’’اِتَّبِعِ الْأَدِلَّۃَ وَاتْرُکْ فِعْلَ ابْنِ بَاز۔‘‘ ’’آپ دلائل کی اتباع کریں اور ابن باز کے فعل کو چھوڑیں۔‘‘ اور پھر کہا کہ میں کوئی معصوم تو نہیں ہوں لہٰذا میرے اور دوسرے لوگوں کے اعمال کو نہ دیکھو، دلائل کو لو اور انھی کے مطابق عمل کرو، اور پھر میں ان تصاویر پر راضی نہیں ہوں۔سُبْحَانَ اللّٰہ۔[3] 5 ایک جاہل نے شاہ سعود کی آمد کی خوشی میں اس کی گاڑی کے پہیوں کے
Flag Counter