Maktaba Wahhabi

169 - 208
مجلس القضاء الاعلیٰ شیح عبد اللہ بن حمید، معروف عالم شیخ حافظ الحکمی اور شیخ صالح العراقی دفن ہوئے ہیں اور سماحۃ الشیخ کی قبر کے ساتھ ہی اسی مقبرہ میں معروف مصری عالم شیخ علی الطنطاوی (متوفی ۴؍۳؍۱۴۲۰ھ) کو بھی دفن کیا گیا ہے۔[1] رَحِمَہُمُ اللّٰہُ مختلف ممالک کے علماء اور امراء ووزراء کے تعزیتی بیانات اور غائبانہ نمازِ جنازہ: پورے عالم خصوصاً عالمِ اسلامی کے تمام لیڈروں،امراء ووزراء، علماء اور دعوتی وتبلیغی اداروں کی طرف سے اور بین الاقوامی نیوز ایجنسیوں،ریڈیو اور ٹیلیویژن اسٹیشنوں کی طرف سے اور روزنامہ و ہفت واراور ماہنامہ جرائد و مجلات اور اخبارات میں شیخ کے بارے میں بہت کچھ کہا، لکھا اور پیش کیا گیا ہے۔ شاہ فہد، پرنس عبد اللہ ولی عہد (موجودہ حاکم) اور پرنس سلطان نائب ثانی ووزیر دفاع (موجودہ ولی عہد و نائب حاکم)کا بیان ذکر ہوچکا ہے۔ اب ہم یہاں سعودی عرب کے علاوہ دیگر ممالک کے جرائد و مجلات کے حوالے سے کچھ اہلِ علم اور حکّام و امراء ووزراء کے بیانات کی طرف مختصر اشارات پر اکتفاء کر رہے ہیں۔ 1 کویت: کویت کی مختلف جا مع مساجد میں نمازِ جمعہ کے بعد ان کا جنازہ غائبانہ ادا کیا گیا اور خطباء نے شیخ کی دینی ورفاہی خدماتِ جلیلۃ کا تذکرہ کیا۔ کویت کی مساجد کے علاوہ وہاں کے جرائد و مجلات کی اخباری رپورٹوں اور اخبارات کے پہلے صفحات کی شہ سرخیوں میں شیخ کی وفات و خدمات کا تذکرہ ہوا۔ 1 کویت کے امیر اور ولی عہد نے خادم الحرمین الشریفین شاہ فہد، ان کے ولی عہد امیر عبد اللہ (موجودہ حاکم) اور خاندانِ ابنِ باز کے نام تعزیتی برقیے
Flag Counter