Maktaba Wahhabi

108 - 208
2 جب ان کے حلق میں تکلیف ہوئی تو شاہ فہد اور ان کے اس وقت کے ولی عہد شہزادہ عبد اللہ (موجودہ دور کے حاکم)کے خرچ پر امریکہ جانے اور علاج کروانے کی پر زور ترغیب دلا نے کے باوجود اس کا پر زور انکار کردیا۔[1] 3 ایک مرتبہ شیخ رحمہ اللہ کے ایک کاتب نے کہا کہ آپ چار ملین ریال کے مقروض ہیں اور یہ تو بڑا مشکل مسئلہ ہے۔ شیخ نے کہا: اللہ اللہ کرو، میں اپنی ماں کے پیٹ سے ننگا پیدا ہوا تھا، کوئی کپڑا تک تن پر نہیں تھا۔ اللہ تعالیٰ نے یہ سب کچھ دیا ہے اور اس کی نعمتوں پر اس کا شکر گزار ہوں۔یاد رہے کہ یہ قرض صرف ان کے خرچ پر کام کرنے والے دعاۃ و مبلّغین کی تنخواہوں وغیرہ کی وجہ سے تھا۔[2] اور یہ بات معروف ہے کہ حکّام و امراء آپ کے ایسے تمام قرضے ہر سال ادا کردیا کرتے تھے کیونکہ وہ اصل حقیقت سے واقف تھے۔ 4 شیخ رحمہ اللہ کے مشیرِ خاص ڈاکٹر محمد بن سعد الشویعر کہتے ہیں کہ مکہ مکرمہ میں شیخ کو پِتّے کی پتھری کی تکلیف ہوئی۔ النور ہسپتال سے شیخ کے خاص چاہنے والے ڈاکٹر حسن الزہرانی کو بلایا گیا، وہ اپنے ساتھ ڈاکٹروں کی ٹیم لائے اور پھر ہسپتال لے جاکر چیک اَپ کیا اور پھر آپریشن طے پایا۔ پھر وہاں سے انھیں طائف کے ہسپتال الہدا میں لے جایا گیا، رات ہونے تک الریاض کے التخصصی ہسپتال اور آرمی ہسپتال اور مکہ المکرمہ کے النور ہسپتال کے ڈاکٹروں کی ٹیمیں بھی جمع ہوگئیں اور آپریشن پر ہی اتفاق ہوا، صبح جب آپریشن سے قبل نئے سرے سے کچھ ایکسرے وغیرہ لیے گئے تو دیکھا کہ پتھری غائب ہے۔ شیخ سے پوچھا تو بتایا کہ مجھے اب کوئی تکلیف نہیں،رات میں نے اللہ سے
Flag Counter