Maktaba Wahhabi

143 - 208
’’ امّتِ اسلامیہ نے اپنے نامور سپوتوں میں سے ایک سپوت، آسمانِ علم پر چمکنے والے ایک تابناک ستارے، جزیرۂ عرب کے علامہ الشیخ ابن باز کو الوداع کیا ہے جو کہ علومِ فقہیہ کے بحرِ ذخّار، ائمۂ ہدیٰ میں سے ایک امام، اہلِ توحید کے سربراہ، دین کا ایک ستون اور امّت کا ایک رکن تھے۔‘‘ 2 امامِ حرم سماحۃ الشیخ محمد بن عبد اللہ السبیّل: ’’آج ملّتِ اسلامیہ ایک عالمِ امّت، دورِ حاضر کے امامِ اہلِ سنّت والجماعت، علامۂ زمان اور فقیہِ دوراں کی وفات کے صدمے سے دوچار ہوگئی ہے۔‘‘ 3 ڈاکٹر عبد اللہ بن عبد المحسن الترکی (سابق مدیر جامعۃ الامام، وزیرِ امورِ اسلامیہ اور موجودہ جنرل سیکرٹری رابطہ عالم اسلامی): ’’وہ علم و عمل، زہد و تقویٰ اور دوسروں کے لیے حبِ خیر کے سربفلک پہاڑ اور نیک و صالح علماء میں سے تھے۔ وہ علماء سلف کا ایک یادگار نمونہ تھے جنھوں نے اللہ کی راہ میں جہاد کا حق ادا کردیا ہے۔‘‘ 4 امامِ حج اور مفتی ٔاعظم سعودی عرب شیخ عبد العزیز بن عبد اللہ آل شیخ : ’’ہم نے سنّت کا پہاڑ کھودیا۔ ان کی وفات کی خبر مسلمانوں پر بجلی بن کر گری کیونکہ موجودہ دور میں اللہ کے بعد وہ مسلمانوں کا ملجا ومأویٰ تھے جن پر لوگ فتویٰ، دعوت وارشاد اور تمام معاملات میں اعتماد کیا کرتے تھے۔‘‘ 5 رئیس مجلس القضاء الاعلیٰ (سعودی سپریم جسٹس کونسل کے صدر) شیخ صالح بن محمد اللحیدان: ’’ہم اپنے استاذ سماحۃ الشیخ کو ا لمعہد العلمی الریاض کے افتتاح ۱۳۷۱ھ
Flag Counter