Maktaba Wahhabi

174 - 208
8 پاکستان: پاکستان سے کئی شخصیات اور اداروں کی طرف سے تعزیت کے تار بھیجے گئے جن میں اس بات کا اظہار کیا گیا کہ مرحوم صرف سعودی عرب کے ہی مفتی ٔاعظم نہیں تھے بلکہ وہ تو پورے عالمِ اسلام کے مفتی ٔاعظم تھے۔ جمعیّتِ اہلحدیث اور جماعتِ اسلامی کے قائدین کے تعزیتی بیانات خاص طور پر سعودی اخبارات میں نمایاں طور پر شائع کیے گئے جن میں شیخ کی دینی و علمی اور اصلاحی و رفاہی خدمات کو خوب سراہا گیا۔[1] 9 ہندوستان: سعودی وزیرِ امور اسلامیہ واوقاف اور دعوت و ارشاد ڈاکٹر الترکی کے نام ہندوستان میں کام کرنے والے متعدد دعاۃ و مبلّغین کے تعزیتی تار آئے جن میں شیخ رحمہ اللہ کی وفات حسرت آیات پر اپنے رنج و غم کا اظہار کیا گیا۔[2] 10 فرانس: فرانس میں اسلامی جمعیتوں کے اتحاد کے صدر الحاج التہامی ابریز نے روزنامہ الریاض کے نمائندہ سے گفتگو کرتے ہوئے اپنے حزن و ملال کے اظہار کے ساتھ ساتھ کہا کہ وہ ’’علمِ شریعت میں فرید ‘‘تھے۔ جیسے ہی اخبارات و جرائد اور ریڈیو ٹیلویژن اسٹیشنوں کے ذریعے ان کی وفات کی خبر ملی ہم نے بھی فرانس میں اتحاد کے تابع مساجد میں نمازِ جمعہ کے بعد شیخ کی نمازِ جنازہ کا اعلان کردیا۔ پیرس کی جامع شاہ عبد العزیز آل سعود کے امام و خطیب شیخ مختارنے خطبۂ جمعہ میں شیخ رحمہ اللہ
Flag Counter