Maktaba Wahhabi

77 - 208
میں قرآن اکیڈمی بنانا شروع کی تو اس کی تعمیر اور اس کی مطبوعات کی طباعت وغیرہ میں شیخ کا وافر حصہ تھا۔ پھر جب ۱۴۰۴ھ، ۱۹۸۴ء میں پاکستان کے متعدد اہلحدیث حضرات کے ساتھ مل کر مشرقی لندن کے علاقے لیٹن میں مسجدِ توحید کی بنیاد رکھی تو بنیاد سے لیکر تکمیل تک ہمیں شیخ کا زبردست مالی تعاون حاصل رہا، پھر جب انگلستان کے مسلمانوں کے مسائل کو حل کرنے کے لیے ’’شریعت کونسل‘‘ بنائی گئی جس کے صدر سیّد بن متولی الروش اور سیکرٹری جنرل مولانا محمود احمد میرپوری رحمہ اللہ مقرر ہوئے تو اس کونسل کی ضروریات کو پورا کرنے میں بھی شیخ رحمہ اللہ پیش پیش تھے بلکہ یہ کہنا چاہیے کہ یہ تینوں کام شیخ کی نگرانی و تعاون سے تکمیل کو پہنچے اور اسی کی برکت ہے کہ یہ سب بار آور بھی ہوئے۔[1] 2 جہادِ اسلامی کا دامے درمے قدمے سخنے تعاون کیا کرتے تھے، اس کے لیے اہلِ خیر کو بھی ترغیب دلایا کرتے تھے، افغانستان، بوسنیا وہرزی گوینا، چیچنیا، کشمیر، اریٹیریا، صومال، برما اور کوسووا کے مجاہدین و عوام کا بھر پور تعاون کیا اور کروایا۔[2] اس کا اندازہ صرف اس ایک معروف واقعہ سے لگایا جاسکتا ہے کہ روس و افغان جنگ کے دوران افغان مجاہدین کا ایک لیڈر آیا اور کہا کہ آلاتِ حرب میں سے کسی انتہائی ضروری چیز کے لیے ایک بڑی رقم درکار ہے۔ شیخ نے اپنی ایک ذاتی اور انتہائی ضروری چیز بیچی اور اس کی ساری قیمت افغان مجاہدین کے لیڈر کو ادا کردی۔[3]
Flag Counter