Maktaba Wahhabi

123 - 129
پہنچاتی ہے۔ ہر حال میں اللہ تعالیٰ کے ذکر کا اہتمام ۔ یہ ذکر زبان دل، عمل او رحال ہر چیز سے ہو اس میں جتنی ہی سرگرمی ہو گی اس کے بقدر محبتِ الٰہی میں اِنسان کا حصہ ہو گا۔ اس امر کی کوشش کہ جب نفسی خواہشیں زور لگائیں تو اِنسان اپنی پسند کو چھوڑ کر خدا تعالیٰ کی پسند کو اختیار کرے۔ یہ چڑھائی اس کو کتنی ہی تہمت آزما نظر آئے۔ لیکن وہ ہمت نہ ہارے۔ دل اللہ تعالیٰ کے آسماء صفات کے مطالعہ اِن کے اسرار و حقائق کے مشاہدہ اور اِن کی معرفت کے چمنستانوں کی سیر میں برابر لگا رہے جو انسان اللہ تعالیٰ کو اس کے اسماء و صفات اور اس کے افعال کی راہ پہچانے گا وہ لازماً اس سے محبت بھی کرے گا جو لوگ اللہ تعالیٰ کی صفات کے منکر ہیں ان کیلئے اس کی محبت میں کوئی حصہ نہیں۔ برابر اللہ تعالی کے افضال و احسانات ، اس کی شانوں اور کرشموں اور اس کی ظاہری و باطنی نعمتوں پر نگاہ رکھے یہ چیزیں خاص طور پر اس کی محبت پیدا کرنے والی ہے۔ اور اِن سب سے بالاتر رکھنے والی چیز رَبّ کے سامنے بندے کے دل کا انکسار ہے۔ جس کی حقیقت کی تعبیر اَلفاظ کی گرفت سے باہر ہے۔ جو اوقات اللہ تعالیٰ کے سمائے دنیا پر نزول کے ہیں۔ ان میں سے اِس سے مناجات اس کے کلام کی تلاوت، آدابِ عبودیّت کے اس کے حضور میں حاضری کا اہتمام اور آخر میں استغفار اور توبہ پر اس کا اختتام اللہ تعالیٰ کے صادقوں محبّوں کی ہم نشینی، اُن کے پاکیزہ ارشادات کی خوشہ چینی اور اس امر کااہتمام کہ اس وقت تک زبان سے کوئی کلمہ نہ نکالے جب تک یہ واضح نہ ہو جائے کہ اَب بات کہنے میں ہی اپنے حال کی اصلاح اور دوسروں کی مصلحت ہو۔ اِن تمام چیزوں سے کُلّی اختراز جو آدمی کے دل اور اس کے ربّ کے درمیان حائل ہونے والی ہیں۔
Flag Counter