Maktaba Wahhabi

75 - 129
ہدایت و رہنمائی حاصل کرلے۔ سفیان بن عبداللہ ثقفی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے کہا میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اسلام کے بارے میں ایک جامع بات بتائیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کسی اور سے مجھے پوچھنا نہ پڑے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہو میں اللہ پر ایمان لاؤ اور پھر اس پر جم جاؤ ایمان باللہ کا مفہوم صرف اتنا نہیں کہ وہ اللہ تعالیٰ کی ذات پر ایمان لے آئے لیکن اس کی عملی اور اجتماعی زندگی میں اس عقیدہ کی کوئی جھلک دیکھنے میں نہ آئے بلکہ کلمہ لا الہ الا اللّٰه محمد رسول اللّٰه کے معنی یہ ہیں کہ انسان رب کائنات کے سوا کسی کوالہ، رہنما، آقا، معبود حاکم اور قانون سا زنہ کرے اگر اس نے خدا کے ساتھ کسی دوسرے کو بھی حاکم اور معبود مانا تو وہ شرک جیسے ظلم عظیم کامرتکب ہو گا اور اللہ تعالیٰ کے نزدیک شرک ایک ناقابل معافی جرم ہے ۔ ارشادِ خداوندی ہے کہ اِنَّ اللّٰہَ لَا یَغْفِرُ اَنْ یُّشْرَکَ بِہٖ وَیَغْفِرُمَا دُوْنَ ذٰلِکَ لِمَنْ یَشَائُ (نساء28:) بے شک اللہ تعالیٰ شرک کو نہیں بخشے گا اس کے علاوہ جس کے گناہ چاہے معاف کر دے۔ حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ لا الہ الا اللّٰه کی شہادت دینا جنت کی کنجی ہے جن احادیث میں بیان کیا گیا ہے کہ لا الہ الا اللّٰه کے قائل کیلئے دوزخ حرام ہو جاتی ہے انہیں پڑھتے وقت ایک اصولی بات پیش نظر رہنی چاہئے کہ اس قسم کی خوشخبریوں والی احادیث میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی مراد کسی نیک کام کی خاصیت اور اس کا اصلی اثر بتانا ہوتا ہے قطع نظر اس کے کہ اس نیکی کو کرتے وقت اگر کچھ اور قسم کی برائیاں بھی جاری رکھی گئیں تو پھر انجام کیا ہو گا اس بات کو اس طرح سمجھا جا سکتا ہے کہ ایک طبیب کسی خاص دوائی کی خاصیت بتاتا ہے مثلاً وہ کہتا ہے کہ جو اطریفل (نزلے کی دوائی) کھاتا رہے گا وہ ہمیشہ نزلے سے محفوظ رہے گا یہ بات کرنے سے اس کی مُراد یہ ہے کہ اطریفل کی ذاتی خاصیت یہ ہے کہ اسے استعمال کرتے رہنے سے انسان نزلے ، زکام سے بچا رہتا ہے لیکن اگر کوئی شخص اطریفل کے ساتھ تیل ترشی اور دوسری سخت نزلہ پیدا کرنیوالی اشیاء بھی استعمال کرنا شروع کر دے اور توقع رکھے کہ چونکہ وہ ان بد پرہیزیوں
Flag Counter