Maktaba Wahhabi

57 - 342
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے:ادھر سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا اپنے صاحبزادے کو تیار کررہی تھیں، اس لیے کوئی جواب نہ آیا۔ ہمیں اندازہ ہوگیا کہ وہ سیدنا حسن کو نہلا کر اچھا لباس پہنا رہی ہیں۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور میں تھوڑی دیر کے بعد واپس آگئے۔ جب ہم مسجد میں آئے تو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم مسجد میں تشریف فرما ہونے کے بعد پھر فرمانے لگے:(اَیْنَ لُکَعُ؟) ’’چھوٹو کدھرہے؟‘‘ تھوڑی دیر گزری تھی کہ سیدنا حسن اپنے گلے میں ہار پہنے ہوئے دوڑتے ہوئے آئے۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے پیارے نواسے کو دیکھا تو اپنے بازوؤں کو کھولتے ہوئے ان کا استقبال فرمایا۔ ادھر سیدنا حسن نے بھی اپنے بازو پھیلا دیے اور کہا:ایسے، پھر وہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی گود میں کود گئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حسن کو چوما ،اسے اپنے سینے سے لگایا۔ ادھر حسن اپنے ننھے منے ہاتھوں سے داڑھی مبارک سے کھیلنے لگے۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے حسن کو چومنا شروع کردیا۔ پھر سیدنا حسن کے لیے دعا فرمائی:(اَللّٰہُمَّ إِنِّي أُحِبُّہُ فَأَحِبَّہُ وَأَحِبَّ مَنْ یُّحِبُّہُ)’’اے اللہ! میں بے شک اس سے محبت کرتا ہوں تو بھی اس سے محبت فرما اور جو اس سے محبت کرے اس سے بھی محبت فرما۔‘‘ (صحیح البخاري، حدیث:5884) سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں:اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ دعا تین مرتبہ فرمائی۔ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے محترم نانا جان اورمحبوب نواسے کے درمیان محبت کے اس منظر کو ہمیشہ یاد رکھا۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا کے آخری حصے کو وہ کبھی نہیں بھولے:(وَأَحِبَّ مَنْ یُّحِبُّہُ) ’’جو حسن سے
Flag Counter