Maktaba Wahhabi

55 - 295
شاہ محمد اسماعیل شہید دہلوی رحمہ اللہ : حضرت مولانا شاہ محمداسماعیل شہید دہلوی رحمہ اللہ ایک جید عالمِ دین،مفکر،قاطعِ بدعت،بلند پایہ مبلغ اور عظیم مجتہد تھے۔ان کا شمار اولو العزم،عالی ہمت،ذکی،جری اور غیر معمولی افراد میں ہوتا ہے۔وہ غیر معمولی وسعت کے مالک،ذہین،طباع،متقی اور پرہیز گار تھے اوراس میں ذرا بھی مبالغہ نہیں کہ ان میں بہت سے علوم کو از سر نو زندہ کرنے کی قدرت وصلاحیت تھی۔اسلام کی تبلیغ کے لیے حیرت انگیز شجاعت،قلبی و اخلاقی بلندی اور بے پناہ بصیرت کے مالک تھے۔ مولوی رحمان علی بریلوی مصنف’’تذکرہ علماے ہند’‘ان کے بارے میں لکھتے ہیں : ’’ابن مولوی عبد الغنی بن مولانا شاہ ولی اللہ در ذہانت ورسائی فکر یگانہ روزگار و مشار الیہ علماے کبار بود‘‘ ’’یعنی شاہ عبدالغنی کے یہ فرزند اور شاہ ولی اللہ کے پوتے ذہانت اور فہم و فکر میں یگانہ روزگار تھے۔حلقہ علماے کرام میں مشار الیہ تھے۔‘‘ (تذکرہ علماے ہند،ص: ۱۷۹) حضرت شاہ عبد العزیز دہلوی رحمہ اللہ فرمایا کرتے تھے: {اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ وَ ھَبَ لِیْ عَلَی الْکِبَرِ اِسْمٰعِیْلَ وَ اِسْحٰقَ} [إبراہیم: ۳۹] ’’تمام تعریفیں اللہ ہی کے لیے ہیں،جس نے مجھے بڑھاپے میں اسمٰعیل اور اسحاق عطا فرمائے۔‘‘ علامہ اقبال کا فرمان ہے: ’’شاہ محمد اسماعیل کے بعد ہندوستان میں ان کے مرتبے کا کوئی شخص پیدا نہیں ہوا۔‘‘(اسپکٹس آف شاہ اسماعیل شہیددہلوی رحمہ اللہ مرتبہ عبد اللہ بٹ،ص: ۴۴)
Flag Counter