ایک بار پھر اس بات کا اعادہ مناسب معلوم ہوتا ہے کہ ان رحمانی علما نے درس و تدریس، تصنیف و تالیف، ترجمہ و تحقیق، دعوت و ارشاد، صحافت و خطابت اور دیگر وسائل و ذرائع سے دین کی، علم کی اور معاشرے کی نمایاں خدمت انجام دی اور ان میں سے ہر میدان میں واضح نقوش چھوڑے، ان کی خدمات کے تفصیلی جائزے کے لیے ضخیم دفتر درکار ہے۔ مذکورہ بالا فہرست میں سے شیخ الحدیث عبید اﷲ مبارک پوری، مولانا نذیر احمد رحمانی، مولانا عبدالرؤف رحمانی، مولانا عبدالغفار حسن رحمانی، مولانا ابوعبیدہ عبدالمعید بنارسی، مولانا عبدالسلام بستوی، مولانا مختارا حمد ندوی، مولانا عبد الحکیم مجاز اعظمی وغیرہم کے علمی ودعوتی کارناموں کی ایک طویل فہرست ہے، جو اُن کی ذاتی جدوجہد اور سعی پیہم کے ساتھ ان کی مادرعلمی کی عظمت و جلال کا بھی منہ بولتا ثبوت ہے۔
٭٭٭
|