Maktaba Wahhabi

98 - 335
مولانا محمد ابراہیم صاحب میر سیالکوٹی، مولانا محمد صاحب جونا گڑھی اور مولانا ثناء اﷲ صاحب امرتسری وغیرہ رحمہم اللہ موجود تھے۔ ظاہر بات ہے ایک دینی ادارے کو ایک تجربہ کار ماہرِ تعلیم عالم دین کی سرپرستی کی ضرورت تھی، اس تعلق سے ذمے داران کی نظرِ انتخاب مولانا سیالکوٹی پر پڑی، گویا مولانا رحیم آبادی کے سانحہ ارتحال سے جو خلا پیدا ہوا تھا، اسے مولانا سیالکوٹی پُر کرنے کے مکلف بنائے گئے، مولانا نے تاسیس کے ایام میں یہ ذمے داری بطریق احسن نبھائی۔ اس طرح مدرسے کے تعلق سے مولانا میر سیالکوٹی کے رول کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، البتہ مولانا رحیم آبادی کی کوششوں کو نظر انداز کرکے اصل محرک کے طور پر مولانا سیالکوٹی کو پیش کرنا بھی قرینِ انصاف نہیں ۔ واللّٰہ أعلم۔ ٭٭٭
Flag Counter