Maktaba Wahhabi

101 - 208
’’اعلام الموقعین‘‘ میں جمع کردی ہے جس کا اردو ترجمہ حضرۃ العلام مولانا محمد بن ابراہیم جوناگڑھی رحمہ اللہ نے کیا تھا۔ پہلے یہ کتاب ’’دینِ محمدی’‘کے نام سے چھپتی رہی ہے اور اب حال ہی میں مکتبہ قدوسیہ لاہور نے ’’إعلام الموقعین‘‘ ہی کے نام سے بڑے اعلیٰ ومعیاری انداز سے شائع کردی ہے۔ اسی کتاب کا فتاویٰ مصطفویہ صلی اللہ علیہ وسلم سے متعلقہ حصہ مکتبہ ایوبیہ کراچی والوں نے الگ سے ایک مستقل کتاب ’’فتاویٰ الرسول صلی اللہ علیہ وسلم‘‘ کی شکل میں بھی شائع کیا ہے۔ جزیٰ اللّٰه العلامۃ الجامع والشیخ المترجم و المہتمین بالطبع خیر الجزاء۔ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد صحابۂ کرام پھر ان کے بعد تابعین اور پھر تبع تابعین میں سے کبار اہلِ علم اسی منصب پر فائز رہے اور یہ سلسلہ چلتا آ یا حتیٰ کہ دورِ حاضر کے عظیم و معروف مفتی ٔاعظم ہمارے ممدوح سماحۃ الشیخ ابن باز رحمہ اللہ تھے۔ موصوف نے انفرادی طور پر بھی بہت بڑی مقدار میں فتاویٰ صادر فرمائے اور فتویٰ کی دائمی کمیٹی کے ساتھ اشتراک سے بھی اتنے فتاویٰ صادر فرمائے جن کی تعداد بیس ہزار (۲۰۰۰۰)سے متجاوز ہے۔ آپ کے فتاویٰ بڑے واضح، مفصّل، مدلّل، تطویلِ مُملّ سے خالی اور ایجاز مُخلّ سے مبرّا ہوتے تھے۔ آپ کے فتاویٰ میں شاذ آراء اختیار نہیں کی گئیں بلکہ وہ بہترین اسلوبِ بیان سے کتاب و سنّت کا نچوڑ و ترجمان ہوا کرتے تھے۔ موصوف وَ اللّٰہُ أَعْلَمُ اور لَا أَدْرِيْ (اللہ ہی بہتر جانتا ہے، مجھے اس کا علم نہیں) وغیرہ کلمات کے استعمال میں ذرا بھی حرج نہیں سمجھتے تھے اور نہ ہی اسے کسرِ شان خیال کرتے تھے بلکہ کئی مرتبہ عدمِ علم کا اظہار انہی الفاظ سے کیا کرتے تھے، حتیٰ کہ آپ کے سوانح نگار شیخ عبد الرحمن الرحمہ کے بقول ایک ہی مجلس میں
Flag Counter