Maktaba Wahhabi

68 - 208
1 ایک مرتبہ مدرسہ ابن عباس رضی اللہ عنہما کے مدیر و مدرسین نے شہر سے باہر کسی کھلی فضا میں جانے اور کسی باغیچہ میں معسکر (کیمپ)قائم کرنے کا پروگرام بنایا اور شیخ سے بھی شرکت کا مطالبہ کیا تو وہ بھی گئے۔ طلبہ و مدرسین کو خوش دیکھا تو کہا کہ یہاں پورے ایک دن کے لیے اور رک جاؤ اور اس کا سارا خرچہ میرے ذمے رہا، شیخ خود واپس چلے گئے مگر شہر کے تمام بڑے بڑے مسئولین کو توجہ دلائی کہ وہ طلبہ و مدرسین کے معسکر میں شریک ہوں لہذا ان کی کثیر تعداد بھی شامل ہوگئی۔ شیخ کے علمی دروس کے ساتھ ساتھ بدنی ورزش کے لیے کئی طرح کی ریاضتوں کو بھی اپنایا گیا۔ یہ گویا ایک تفریحی و علمی دورہ تھا۔[1] 2 الدلم کا قاضی ہاؤس پرانا ہوگیا تو شیخ نے سلطان عبد العزیز سے اس کی تعمیرِ نو اور توسیع کا مطالبہ کیا۔ انھوں نے اپنے وزیر عبد اللہ بن سلیمان رحمہ اللہ کو حکم دیا تو اسی سے ملحقہ گھر خرید کر قاضی ہاؤس کی توسیع و تعمیرِ جدید کروائی۔ اب قاضی ہاؤس میں مجلسِ قضاء، مجلسِ عام، مردوں کے لیے انتظار گاہ، عورتوں کے لیے انتظار گاہ اور قاضی کے کاتبوں کے لیے دفاتر و غیرہ بھی تعمیر کیے گئے اور کچھ حصہ قاضی کی رہائش کے لیے مخصوص کیا گیا جس میں ایک مجلس (بیٹھک) اور لائبریری بھی بنوائی گئی۔[2] 3 الدلم کی الجامع الکبیر پرانی ہوگئی تھی، شیخ کے حکم سے اس کی توسیع و تعمیرِ نو کی گئی اور ساتھ ہی طلبہ کے لیے بھی رہائشی کمرے بنائے گئے۔ ابھی آپ کو قاضی بن کر آئے صرف ایک سال ہی ہوا تھا کہ ۱۳۵۸ھ میں یہ بہت بڑی بڑی خدمات سر انجام دیں۔
Flag Counter