Maktaba Wahhabi

73 - 208
و تبلیغ کے لیے بھیج دیتے تھے جن کی تعداد سینکڑوں تک پہنچ چکی ہے۔ 6 مدینہ یونیورسٹی کی طرف سے ضخیم اسلامی کتابوں (مصادر و مراجع علمیہ) کی تقسیم ہوتی، ملک کے اندر اور بیرونی ممالک تک کتابیں جہازوں کے ذریعے متلاشیانِ حق اور تشنگانِ علم کو بھیجی جاتیں،اس کام کی ذمہ داری نبھانے والے شعبہ کا نام آج کل ’’مرکز شؤون الدعوۃ‘‘ ہے۔ اس طرح شیخ ابن باز رحمہ اللہ کی توجہ اور کوششوں سے جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ کی خدمات کا دائرہ پورے عالَم تک و سیع ہوگیا جو کہ دراصل شیخ کی علمی خدمات کا دائرہ تھا۔ 7 ۱۳۸۱ھ میں جب جامعہ اسلامیہ کا افتتاح ہوا، اس وقت صرف ایک ’’معہد للدراسۃ الإعدادیہ و الثانویۃ‘‘ اور صرف ایک ’’کلیۃ الشریعۃ و علومہا‘‘ ہی تھا جبکہ شیخ کی کوششوں سے اب اس کے دو معہد، ایک شعبہ تعلیمِ لغتِ عربی برائے غیر عرب اور چار کلیات مزید کھل چکے ہیں : 1 کلیۃ أصول الدین و الدعوۃ۔ 2 کلیۃ القرآن الکریم جو کہ اپنی نوعیت کا پوری دنیا میں واحد کلیہ تھا، اب کئی دیگر ممالک (مثلاً جامعہ لاہور اسلامیہ وغیرہ)میں بھی ایسے ادارے کام کرنے لگے ہیں۔ 3 کلیۃ الحدیث الشریف و علومہ۔ 4 کلیۃ اللغۃ العربیۃ و آدابہا۔ 5 کلیۃ الشریعۃ۔ ان تین معہدوں اور لغت کے شعبہ اور پانچ کلیات (کالجز) کے علاوہ ایم۔ اے اور پی ایچ ڈی (الدراسات العلیا) کی کئی اقسام بھی کام کر رہی ہیں۔یہ سب کام شیخ کی زیرِ نگرانی ہوئے۔ بعض آپ کے وقت میں طے ہوگئے مگر ان کا
Flag Counter