Maktaba Wahhabi

121 - 154
معمولى حصہ چھوڑ كر مىرى ىاد كردہ تمام چىزىں ختم ہوچكى تھىں۔ انہىں مىں سالہا سال گزر جانے كے بعد ذہن مىں لاسكا۔ بہت سے لوگ علم كے متوالے ہوتے ہىں، وہ مطالعہ كرنے اور علم كى جستجو مىں محو رہتے ہىں، پھر بھى انہىں اس كا قابل ذكر حصہ نصىب نہىں ہوتا۔ صاحب علم كو ىہ بات ذہن نشىن ركھنى چاہىے كہ اگر محض اس مىں محو رہنے سے ہى ىہ چىز حاصل ہوتى تو دوسرے لوگ اس سے برتر نہ ہوتے۔ اس سے ىہ معلوم ہوتاہے كہ اللہ تعالىٰ كى عطا ہے۔ ىہ مقام بجائے خود پسندى كے عجز و انكسارى، بارى تعالىٰ كا شكر ادا كرنے، اس كے انعامات كو مزىد حاصل كرنے كى دعا اور ان كے چھن جانے سے اللہ تعالىٰ كى پناہ حاصل كرنے كا مقام ہے۔ اگر آپ اس بات پر بھى غور كرىں كہ كتنے علوم ہىں جن سے آپ ناواقف ہىں بلكہ وہ فن جس مىں آپ كا تخصص ہے اس كى كتنى شاخىں آپ سے مخفى ہىں تو نتىجہ ىہ برآمد ہوگا كہ جتنا علم حاصل كر كے آپ خود پسندى كا شكار ہوگئے ہىں اس كى نسبت نامعلوم چىز كہىں زىادہ ہىں لہٰذا بجائے خود پسندى كے اسے اپنا نقص اور خامى شمار كرىں، ىہى زىادہ موزوں ہے۔ جو عالم آپ سے بڑے ہىں انہىں بھى ذہن مىں لائىں، اىسے لوگ بھى آپ كو بكثرت ملىں گے اىسى صورت حال مىں آپ اپنے آپ كو معمولى سمجھىں، بلكہ اپنى علمى كم مائىگى كى فكر كرىں۔ اس بات پر بھى غور كرىں كہ جس قدر آپ نے علم حاصل كىا ہے اس پر آپ عمل پىرا بھى نہىں ہىں اور ىہ علم آپ كے خلاف حجت ہوگا۔بہتر ىہ تھا كہ آپ حاحب علم نہ ہوتے، بلكہ اس وقت آپ كے ذہن مىں ىہ بات آنى چاہىے كہ جاہل آپ سے زىادہ عقل مند اور بہتر حالت مىں ہے۔ اس كا عذر آپ سے زىادہ قابل قبول ہوگا۔ اس
Flag Counter