Maktaba Wahhabi

68 - 154
ہاں ناپسندىدہ ہے كىونكہ اكثر لوگ دوسروں كے حوالے سے ناپسندىدہ بات سنانا پسند كرتے ہىں۔ ىہى انداز ان كى رسوائى كے لىے موزوں تر ہے اور ىہ لوگ دوسروں كو ناپسندىدہ بات پہنچانے سے اسى طرح ہى باز آسكتے ہىں۔ ىہ بات طے شدہ ہے كہ ان كا ىہ روىہ اندرونى خلفشار اور چغل خورى كو رواج دىنے كا باعث ہے۔ اىك دوسے لحاظ سے دىكھا جائے تو جو شخص مىرى عزت پرحملہ كرتا ہے وہ ىا تو سچا ہوگا ىا جھوٹا ، تىسرى كوئى صورت نہىں ہوسكتى۔ ٭ اگر وہ جھوٹا ہے تو اللہ تعالىٰ نے فوراً اس كى زبان پر مجھے انتقام دلوا دىا، اىك تو اس طرح كہ وہ كذب بىان ہے، دوسرے اس طرح كہ اس نے مىرى طرف غلط بات منسوب كر كے لوگوں كو مىرى برترى سے آگاہ كىا۔ اكثر سامعىن كو ىا تو فى الفور اس كے جھوٹ كا پتہ چل جائے گا ىا وہ بحث و كرىد كے بعد اس سے آگاہ ہو جائىں گے۔ ٭ اگر وہ سچا ہے تو اس كى تىن صورتىں ہوں گى: 1۔ ىا تو مىں اس كے ساتھ اىسے كام مىں شامل ہوچكا ہوں گا جس مىں مجھے اىسے استراحت مل جائے جىسے كس كو قابل اعتماد اور امانت دار شخص كے ہاں استراحت حاصل ہو جاتى ہے، ىہ اس كى انتہائى بدترىن حالت ہے اور اس كے گھٹىا پن اور ذلت كے لىے كافى ہے۔ 2۔ ىا اس نے مىرے متعلق اىسى چىز بىان كى ہوگى جسے وہ خامى سمجھتا ہوگا حالانكہ وہ خامى نہىں ہوگى۔ اىسے مىں اس كى جہالت نے مجھے بچالىا اور وہ خود معىوب ہوگىا۔ 3۔ تىسرى صورت ىہ ہے كہ اس نے مىرى اىسى خامى بىان كى ہو جو واقعتاً مىرے اندر موجود ہے، اىسى صورت مىں وہ سچا ہے اور مجھے اپنى خامى پر اپنے آپ كو ملامت
Flag Counter