Maktaba Wahhabi

174 - 418
اس آیت کریمہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کی امت کو ایسی شریعت کی بشارت دی ہے جو نرم، آسان، سیدھی اور سراپا عدل ہے۔ اس میں کوئی ٹیڑھا پن ہے نہ تنگی اور نہ اس میں کوئی مشکل ہے۔ (2) ایسی آیات جن میں کلی طور پر یا بطورتخفیف کسی قسم کی تنگی نہ ہونے کی نص پائی جاتی ہے۔ پہلی صورت کی مثال اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان ہے: ’’ضعیفوں، بیماروں اور ان لوگوں پرجو کوئی چیز نہیں پاتے کہ خرچ کریں، ان پر (پیچھے رہنے میں) کوئی گناہ نہیں، جبکہ وہ اللہ اور اس کے رسول کی خیر خواہی کرتے ہیں۔ نیکی کرنے والوں پر کوئی حرف نہیں آتا اور اللہ بہت بخشنے والا،نہایت رحم کرنے والا ہے۔‘‘[1] اس آیت کریمہ نے ان معذوریوں کی وضاحت کی ہے جن کی وجہ سے جہاد سے پیچھے رہ جانے والوں پر کوئی گناہ نہیں ہے جبکہ وہ اللہ اور اس کے رسول کے خیرخواہ ہوں۔ دوسری صورت کی مثال اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان ِعالی ہے: ’’اور جب تم زمین میں سفر کر رہے ہو تو تم پر کوئی گناہ نہیں کہ تم نماز قصر ادا کرو، اگرتمھیں ڈر ہو کہ کافر حملہ کر کے تمھیں فتنے میں ڈال دیں گے۔‘‘[2]
Flag Counter