Maktaba Wahhabi

66 - 418
’’بلاشبہ ہم نے قرآن کو قدر کی رات میں اتارا۔‘‘[1] عظمت کی ضمیر’’نَا‘‘(ہم) میں اوراسے نازل کرنے کی نسبت اپنی طرف کرنے میں قرآن کا عظیم شرف ہے۔[2] قرآن کی عظمت یہی ہے کہ وہ صرف اللہ وحدہ لا شریک کی طرف سے نازل ہوا ہے، کسی اور کی طرف سے نہیں۔ اس کے نزول کا مقصد لوگوں کو فائدہ پہنچانا اور راہ راست دکھانا ہے۔پس قرآن کریم میں پانچ فضائل جمع ہوگئے ہیں: ٭ قرآن کریم تمام آسمانی کتابوں میں سب سے افضل ہے ۔ ٭ جورسول (جبریل) قرآن لے کر اترا، وہ سب رسولوں (پیغام رساں فرشتوں) سے افضل و اعلیٰ ہے اور اللہ تعالیٰ کی وحی کا امین ہے۔ ٭ یہ تمام مخلوقات میں افضل ترین شخصیت محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہوا۔ ٭ یہ اس امت کے لیے نازل ہوا جو تمام امتوں سے افضل ہے اور اسے لوگوں کی راہ حق کی طرف رہبری کا فرض سونپا گیا ہے۔ ٭ یہ اس زبان میں نازل ہوا جو تمام زبانوں میں افضل، سب سے زیادہ رفیع، فصیح اور وسیع ہے، اور وہ عربی زبان ہے۔[3] قرآن بالکل واضح اور راست ہے، اس میں کوئی ابہام نہیں اللہ تبارک و تعالیٰ نے، جس کی حمد بے حد ہے اورجس کی توصیف و ثنا کی کوئی انتہا نہیں، اپنی
Flag Counter