Maktaba Wahhabi

244 - 418
اسی طرح قرآن عظیم محض اس لیے نہیں آیا کہ وہ بعد والوں کے لیے بیتے ہوئے حالات و حوادث کی تصویر کشی کرے تاکہ انھیں سابقہ امتوں کے احوال واعمال سے واقفیت بہم پہنچے، ذوق سماعت کی غرض پوری ہو اور ان سے عبرت حاصل کی جائے بلکہ قرآنی قصص کے گرانما یہ مقاصد میں ایمان کو مستحکم کرنے اور اس کی بنیاد کو دلوں میں مضبوطی سے راسخ کرنے کو خاص اہمیت حاصل ہے ۔ قرآنی قصص کے مقاصد کی بہت سی قسمیں ہیں۔ یہ مقاصد قرآنی قصص کے موضوعات اور سیاق کے اعتبار سے متعین کیے گئے ہیں ۔ہم انھیں یہاں نہایت اختصار کے ساتھ پیش کرتے ہیں تاکہ یہ بات واضح ہو جائے کہ قرآن کریم میں قصص و واقعات بلاوجہ نہیں آئے، بلکہ یہ اعلیٰ مقاصد کے تحت آئے ہیں ۔ (1) اللہ تعالیٰ کی وحدانیت کا اثبات اور اس کی عبادت کا حکم: تمام انبیاء ومرسلین کی دعوت مختلف طریقوں سے اللہ تعالیٰ کی وحدانیت کے اثبات اور صرف اسی کی عبادت کا حکم دینے کی آئینہ دار ہے۔یہی قرآنی قصص کا سب سے اہم مقصد ہے کیونکہ قرآن نے حقیقت توحید کا اظہار و اعلان اور بت پر ستی اور شرک کا قلع قمع کیا ہے۔ پس تمام انبیاء و رسل نے خالق کائنات کی توحید اور اس کی وحدانیت کے اقرار کی دعوت دی ہے کہ اس کے سوا کوئی رب ہے نہ کوئی معبود ، لہٰذا ان سب کی دعوت کا مرکزی نکتہ توحیدہی ہے۔ اثباتِ وحدانیت کے دلائل میں حضرت ابراہیم علیہ السلام کے بارے میں قرآن عظیم کا بیان کردہ قصہ ہے جس میں حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اللہ تعالیٰ کی وحدانیت پر ایمان اور حقیقت الوہیت کے بارے میں مرحلہ وار استدلال کیا۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے : ٧٤﴾ وَكَذَٰلِكَ نُرِي إِبْرَاهِيمَ مَلَكُوتَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ
Flag Counter