Maktaba Wahhabi

395 - 418
گے جو وہ عمل کرتے تھے۔‘‘[1] قرآن عظیم پر عمل کرنے کے بہت سے متنوع فضائل ہیں۔ ان میں سے بعض فضائل دنیا میں اور بعض آخرت میں حاصل ہوں گے۔ بعض فضائل درج ذیل ہیں: (1) دنیا و آخرت میں ہدایت: اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: ’’لہٰذا آپ میرے (ان) بندوں کو بشارت دے دیں جو غور سے بات سنتے ہیں، اور اچھی بات کی پیروی کرتے ہیں، وہی لوگ ہیں جنھیں اللہ نے ہدایت دی، اور وہی لوگ عقل والے ہیں۔‘‘[2] یہ اللہ عزوجل کا اپنے نبی کریم محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تکریم کا معاملہ ہے کہ ارشاد ہوتا ہے آپ ان لوگوں کو خوش خبری دے دیں جو قرآن کریم کو غور سے سنتے ہیں، اور قرآن کریم کی سماعت انھیں اس پر عمل کرنے اور اسے عملی زندگی میں نافذ کرنے کی منزل تک پہنچا دیتی ہے۔ اللہ تعالیٰ کے فرمان: ﴿أُولٰئِکَ الَّذِیْنَ ھَدَاھُم﴾ ’’وہی لوگ ہیں جنھیں اللہ نے ہدایت دی‘‘ کا مفہوم یہ ہے کہ کتاب اللہ پر عمل کرنے کی گراں قدر خوبی سے وہی لوگ متصف ہیں جنھیں اللہ تعالیٰ نے دین حق اور امور خیر کی ہدایت دی ہے۔ پس اللہ تعالیٰ نے انھیں بہترین اعمال اور اخلاق کی ہدایت دی ہے اور ان کو اس بات کی ضمانت دی ہے کہ وہ دنیا میں گمراہ ہوں گے نہ آخرت میں بدبخت ٹھہریں گے۔ (2) دنیا و آخرت میں باعث رحمت: اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
Flag Counter