Maktaba Wahhabi

402 - 418
تو علاج ہرگز اپنے نتائج ظاہر نہیں کرے گا۔ یہی معاملہ مومن کا ہے۔ قرآن کریم کے قاری سے جس بات کا سب سے پہلے مطالبہ کیا جاتا ہے وہ قرآن پر ایمان لانا ہے جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: ’’اور وہ لوگ جو اس پر ایمان لاتے ہیں جو آپ کی طرف نازل کیا گیا اور جو آپ سے پہلے نازل کیا گیا۔‘‘[1] ینز فرمایا: ’’رسول اللہ( صلی اللہ علیہ وسلم )اس (ہدایت) پر ایمان لائے ہیں جو ان کے رب کی طرف سے ان پر نازل کی گئی ہے اور سارے مومن بھی۔‘‘[2] بلاشبہ ایمان وہ چیز ہے جو دل میں بیٹھ جائے اور عمل اس کی تصدیق کرے، اسی لیے اللہ تعالیٰ قرآن کریم میں ہمیں حکم دیتا ہے: ’’تم کہو: ہم اللہ پر ایمان لائے اور اس پر (ایمان لائے) جو ہماری طرف نازل کیا گیا۔‘‘[3] یقینا ایمان وہ چیز ہے جو دل میں بیٹھ جائے اور زبان اسے بول کر بیان کرے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں حکم دیتا ہے: ’’جن لوگوں کو ہم نے کتاب دی وہ اس کی تلاوت کرتے ہیں جس طرح اس کی تلاوت
Flag Counter