Maktaba Wahhabi

71 - 418
پس اللہ تعالیٰ نے ان کو غیر محسوس طریقے سے مہلت دی، پھر انھیں ذلت و رسوائی کی انتہا پر پہنچا دیا اورانھیں چیلنج کیا کہ وہ زیادہ نہ سہی قرآن جیسی ایک سورت ہی بنالائیں لیکن وہ اس سے بھی عاجز رہے۔اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ’’کیا وہ کافر کہتے ہیں کہ اس (پیغمبر اسلام) نے اسے گھڑ لیا ہے ؟ (اے نبی!) کہہ دیجیے: اگر تم (اپنے اس قول میں) سچے ہو تو تم اس جیسی ایک سورت ہی بنا لاؤ اور (اس میں مدد کے لیے) اللہ کے سوا جنھیں بلا سکتے ہو بلا لو۔‘‘[1] جب کافر مبہوت اور لاجواب ہوگئے لیکن پھر بھی سچائی کو تسلیم کرنے پر آمادہ نہیں ہوئے تو وہ اس شخص کی طرح ہوگئے جسے شیطان نے مخبوط الحواس بنادیا ہو ۔ کبھی تو وہ استہزا کے طور پر کہتے: ’’اگر ہم چاہیں تو ہم بھی اس طرح (کا کلام) کہہ سکتے ہیں۔ یہ تو اگلے لوگوں ہی کی داستانیں ہیں۔‘‘[2] کچھ اور لوگ ہنسی مذاق کرتے ہوئے کہتے: ’’تو اس کے علاوہ کوئی(اور) قرآن لے آ، یا اسے (کچھ) بدل دے۔‘‘[3] پس یہ قرآن عظیم محض چند ایسے الفاظ و عبادات کا مجموعہ نہیں ہے کہ انسان اور جن اس کی نقل اتارنے کی جسارت کرسکیں بلکہ یہ اللہ تعالیٰ کا وہ کلام ہے جس کے مقابلے میں اللہ تعالیٰ نے
Flag Counter