Maktaba Wahhabi

114 - 670
بھی لازم ہے؟ یا یہ صرف مردوں کے لیے خاص ہے۔ عورتوں کے لیے نہیں؟ جواب:احکام شرعیہ میں اصل یہ ہے کہ وہ عموماً تمام مردوں اور عورتوں کے لیے ہیں الایہ کہ ان دونوں میں سے کسی ایک کے استثناء کی دلیل موجود ہو۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: "يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا قُمْتُمْ إِلَى الصَّلَاةِ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔الخ" (المائدۃ:6) "اےلوگو جو ایمان لائے ہو!جب تم نماز کے لیے اٹھو ۔۔۔۔۔۔۔ ۔" آیت مذکورہ میں تیمم کا حکم مردوں اور عورتوں دونوں کے لیے عام ہے اور وہ سب اس حکم میں برابر ہیں، لہٰذا تیمم مردوں کی طرح عورتوں کے لیے بھی مشروع ہے۔اس پر اہل علم کا اجماع ہے۔(سعودی فتوی کمیٹی) کیا عمررسیدہ عورت ،جس پر وضو کرنا مشکل ہو،تیمم کر سکتی ہے؟ سوال:میری والدہ معذوراور عمررسیدہ ہے اور ہمارا علاقہ سرد ہے جس کی وجہ سے وہ وضو کرنے سے قاصر ہے، خاص طور پر فجر کی نماز کے لیے ،تو کیا ان کے لیے تیمم کرنا جائزہے؟ جب وہ تیمم کر کے نماز ادا کرتی ہے تو اپنی نماز کو ناقص سمجھتے ہوئے سورج طلوع ہونے کے بعد نماز کو دھراتی ہے۔ جواب:سردیوں میں اگر پانی گرم کرنے کی سہولیت میسر ہو تو طہارت کے لیے پانی استعمال کرنا واجب ہے ایسی حالت میں تیمم کرنا جائز نہیں ہے۔(سعودی فتویٰ کمیٹی) کیا ایسی بیمار عورت جو پورا غسل کرنے سے معذور ہے ۔بعض جسم کا غسل اور بعض متاثرہ حصوں پر تیمم کر سکتی ہے؟ سوال:ایک عورت کی آنکھوں میں مرض ہے اس کا جسم چربی کی وجہ سے موٹا ہے اور وہ غسل کرنے کی قدرت نہیں رکھتی ۔ اس کا خاوند اس کو پاک نہیں رہنے دیتا جبکہ وہ نماز بھی پڑھنا چاہتی ہے تو کیا وہ اپنے جسم کے بعض حصے کا غسل اور اپنے سر پر تیمم کر سکتی ہے؟ جواب۔:جی ہاں،جب وہ ٹھنڈے اور گرم پانی سے غسل کرنے کی قدرت نہیں رکھتی تو جمہورعلماء کے نزدیک اس پر لازم ہے کہ وہ تیمم کر کے بروقت نماز ادا کرے جبکہ امام
Flag Counter