Maktaba Wahhabi

623 - 670
"کوئی عورت محرم رشتہ دار کے بغیر سفر نہ کرے۔" اس کے صحیح ہونے پر بخاری ومسلم کا اتفاق ہے،نیز فتنے کے ذرائع سے دور اور پردے کا ہونا ضروری ہے تاکہ اس ڈرائیور اور اس عورت کے درمیان کوئی فتنہ برائی رونما نہ ہوسکے۔(سماحۃ الشیخ عبدالعزیز بن باز رحمۃ اللہ علیہ ) خادمہ کے ساتھ خلوت گھر میں عورتوں کاغیر مسلم نوکرانی سے میل جول رکھنے کا حکم: سوال:ہمارے گھر میں ایک غیر مسلم نوکرانی ہے تو کیا ہمارے گھر کی عورتوں کا اس سے بیٹھنے،سونے اور کھانے میں میل جول کرنا جائزہے؟ جواب:اس میں کوئی حرج نہیں۔علماء کی دو باتوں میں سے زیادہ درست کے مطابق مسلمان خواتین کا اس سے پردہ کرنا واجب نہیں بلکہ ضروری تو یہ ہے کہ اس سے مسلمان عورت کا سا برتاؤ نہ کیا جائے اور اللہ کی خاطر اس سے ناپسندیدگی کو ظاہر کرنا چاہیے،اللہ تعالیٰ کے فرمان کی وجہ سے: "قَدْ كَانَتْ لَكُمْ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ فِي إِبْرَاهِيمَ وَالَّذِينَ مَعَهُ إِذْ قَالُوا لِقَوْمِهِمْ إِنَّا بُرَآءُ مِنكُمْ وَمِمَّا تَعْبُدُونَ مِن دُونِ اللّٰـهِ كَفَرْنَا بِكُمْ وَبَدَا بَيْنَنَا وَبَيْنَكُمُ الْعَدَاوَةُ وَالْبَغْضَاءُ أَبَدًا حَتَّىٰ تُؤْمِنُوا بِاللّٰـهِ وَحْدَهُ"(الممتحنہ:4) ’’ یقینا تمھارے لیے ابراہیم اور ان لوگوں میں جو اس کے ساتھ تھے ایک اچھا نمونہ تھا، جب انھوں نے اپنی قوم سے کہا کہ بے شک ہم تم سے اور ان تمام چیزوں سے بری ہیں جنھیں تم اللہ کے سوا پوجتے ہو، ہم تمھیں نہیں مانتے اور ہمارے درمیان اور تمھارے درمیان ہمیشہ کے لیے دشمنی اور بغض ظاہر ہوگیا، یہاں تک کہ تم اس اکیلے اللہ پر ایمان لاؤ۔‘‘
Flag Counter